جو طے ہوگا اس پر عمل ہوگا، زرداری کی متحدہ کو یقین دہانی

208

اسلام آباد/ کراچی (صباح نیوز/ اسٹاف رپورٹر) سابق صدر آصف علی زرداری نے ایم کیو ایم کو یقین دہانی کرائی ہے کہ جو طے ہوگا اس پر ہر حال میں عمل کیا جائے گا۔فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے ساتھ ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری اور پی پی پی کے چیئرمین بلاول زرداری نے ایم کیو ایم کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ آصف علی زرداری نے خالد مقبول صدیقی کو فون کرکے ان سے تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے ایم کیو ایم کے فیصلے سے متعلق استفسار کیا جس پر خالد مقبول نے کہا کہ ایم کیو ایم جلد ہی حتمی فیصلے پر پہنچ جائے گی۔ اس موقع پر آصف علی زرداری نے خالد مقبول کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ میں نے آپ سے کہا ہے کہ آپ براہ راست مجھ سے اور بلاول سے رابطے میں رہیں جس پر خالد مقبول نے بھی انہیں یقین دلایا کہ جی بالکل رابطہ رہے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ آصف علی زرداری نے خالد مقبول کو ملاقات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ آپ اسلام آباد آئیں، ملاقات کرتے ہیں جو طے ہوگا اس پر عمل ہوگا میں اور بلاول براہ راست معاملات کی خود نگرانی کریںگے۔ ذرائع کے مطابق خالد مقبول نے ملاقات پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میں کل اسلام آباد پہنچوں گا۔ واضح رہے کہ مذکورہ ٹیلیفونک رابطے سے قبل پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور ایم کیو ایم رہنمائوں میں ملاقات ہوئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں مولانا فضل الرحمن نے ایم کیو ایم سے تحریک عدم اعتماد پر ایک مرتبہ پھر اپوزیشن کا ساتھ دینے کی درخواست کی، تاہم جواب ملا کہ مشاورتی اور مذاکراتی عمل جاری ہے، 2 سے 3 دن میں حتمی فیصلہ کر لیں گے۔ خالد مقبول نے کہا کہ ہمارے زیادہ تر نکات صوبے سے متعلق ہیں جو پیپلز پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں‘ ایم کیو ایم کے نکات پر عمل درآمد تو شروع کیا جائے‘کم از کم عدالت عظمیٰ کے بلدیاتی ایکٹ کے حوالے سے فیصلے پر عمل درآمد کیا جائے۔ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ موجودہ حالات میں مولانا اور ہم میں بڑی ہم آہنگی پائی جاتی ہے‘فضل الرحمن کی رائے کو اہمیت دیتے ہیں‘ ہمیں معلوم ہوا کہ بہت سارے معاملات میں وزیراعظم کے پاس اختیارات ہی نہیں تو پھر ایسی جمہوریت کا ہمیں بھی کوئی شوق نہیں‘ ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لیے ہم ان کا اور یہ ہمارا ساتھ دیں گے۔