نور مقدم قتل کیس: 9 ملزمان کی بریت کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر

299
نور مقدم قتل کیس: 9 ملزمان کی بریت کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر

اسلام آباد: نور مقدم قتل کیس میں مدعی مقدمہ شوکت علی مقدم نے نو ملزمان کی بریت کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کردی۔

اپیل میں شوکت مقدم نے عدالت سے بری ملزمان کو سزادینے کی استدعا کی گئی ہے۔ جبکہ درخواست نے مالی جان محمد اور چوکیدرار افتخار کی دیگر دفعات کے تحت سزا بڑھانے کی استدعا کی ہے۔ شوکت مقدم نے ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد عطاءربانی کی جانب سے مجرم ظاہر ذاکر جعفر کے والدین ذاکر جعفر، عصمت آدم جی، خانسامہ جمیل اور تھراپی ورکس کے سی ای او طاہر ظہور سمیت نو ملزمان کو بری کرنا کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ مجرم ظاہر جعفر کے والدین ،خانسامہ جمیل اور تھراپی ورکس کے ملازمین کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں تاہم سیشن کورٹ نے ان شواہد کو نظر انداز کر کے ان ملزمان کو بری کردیا تھالہذا اسلام آباد ہائی کورٹ سیشن کورٹ کے اس فیصلے کو کالعدم قراردے کر جو پہلے ہی ٹھوس شواہد عدالت میں ریکارڈ ہو چکے ہیں ان کی بنیاد پر ان تمام ملزمان کو بھی سزا سنادے۔

جبکہ مجرمان کی جانب سے پہلے ہی اپیلیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی جاچکی ہیں اور اب اسلام آباد ہائی کورٹ اپیلوں پر سماعت کے بعد اپنا فیصلہ جاری کرے گی۔