اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد واپس لے لینی چاہئے، شیخ رشید

259

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد واپس لے لینی چاہئے، وہ اپنا حساب لگالیں اور واپس لے لیں اور مل بیٹھیں ، ایک سال الیکشن کا رہ گیا ہے یہ نہ ہو10سال سلیکشن کے پیچھے لگے رہیں، ہم بھی اور وہ بھی عقل کا مظاہرہ کریں ، لڑائی جھگڑے سے پرہیز کریں۔

ایم کیو ایم کو میں بچپن سے جانتا ہوں میرادل کہتا ہے وہ عمران خان ساتھ دے گی جس پارٹی کے پانچ ارکان ہیں وہ کہتے ہیں مجھے وزیر اعلیٰ بناﺅ، ایسا تو نہیں ہوسکتا، حکومت اتحادیوں کے ساتھ معاملات سیٹل کرے جس طرح بھی ہوتے ہیں، سیاست بڑی بے رحم چیز ہے ، خریدوفروخت نہ ہو،خریدوفروخت بہت بری چیز ہے ۔ان خیالات کااظہار شیخ رشید احمدنے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ شیخ رشید نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تصاد م کا کوئی خطرہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سول ملیشیا کی کوئی اجازت نہیں ، انصار الاسلام کا اسلام لایا گیا اور ایکسرسائز شروع کی گئیں، اسلام آباد کوئی بنانا ریپبلک نہیں، ہم اس کی اجازت نہیں دے سکتے، ہم نے مولانا فضل الرحمان کی وجہ سے نرمی دکھائی ہے، وگرنہ ہم ان کے خلاف دہشت گردی کے کیس درج کرتے کیونکہ ان پر پابندی عائد ہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد سے دو یا تین روز قبل ہم پارلیمنٹ ہاﺅس، پارلیمنٹ لاجز اور پرانے ایم این اے ہاسٹل کو رینجرز اور ایف سی کے حوالے کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کسی تصادم کی طرف بڑھنے کی معاملات کو افہام وتفہیم سے حل کرنا چاہئے۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد اپوزیشن کا جمہوری حق ہے وہ پیش کریں، شکست کھائیں اور گھر جائیں اور پرانی تنخوہ پر کام جاری رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ تو اراکین اسمبلی نے ڈالنے ہیں اور اپوایشن کے 12ووٹ کم ہو جائیںگے، حکومت اور اپوزیشن جس کے ارکان بھی اپنے آپ کو بیچتے ہیں ان کی مذمت کی جانی چاہئے اور یہ لوگ جمہوریت کے لئے خطرہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تلخیاں کم کرنے کے لئے ابھی بڑے دن باقی ہیں، ہلکی پھلی موسیقی کریں گے ، پکا راگ ایک دوسرے کے خلاف نہ گائیں۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس طلب کئے جانے کے سات روز کے بعد ووٹنگ ہو گی، میں نے کمانڈ اینڈ کنٹرول آفس بنایا ہے اور میں سات روز اچھی خبریں میڈیا کو دوںگا،تحریک عدم اعتماد واپس لینے کے سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان میں ہر چیز ممکن ہے، اپوزیشن اپنا حساب لگا لے اور تحریک عدم اعتما واپس لے اس میں کون سا مسئلہ ہے ،الیکشن کو ایک سال رہ گیا، یہ نہ ہو کہ پھر آپ 10سال سلیکشن کے پیچھے پھرتے رہیں۔ حکومت اور اپوزیشن دونوں کو عقل کا ثبوت دینا چاہئے اور تصادم سے بچنا چاہئے، موجودہ حالات میں لڑائی جھگڑا کسی کے لئے بھی قابل قبول نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو میں بچپن سے جانتا ہوں اور میرادل کہتا ہے کہ وہ عمران خان کاساتھ دیں گے،ایک شخص جس کے پاس پانچ ارکان ہیں وہ کہہ رہا ہے کہ مجھے وزیر اعلیٰ بنادیں ، ایسا تو نہیں ہوسکتا۔ ہمیں تحریک عدم اعتماد کا سوچ سمجھ کر مقابلہ کرنا ہو گا اس کے بعد دیکھیں گے صوبے میں کیا ہوتا ہے۔ شیخ رشیدنے کہا کہ آج کے دن تک جہانگیر خان ترین اور عبدالعلیم خان نے عمران خان کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا اس کا مطلب ہے کہ ابھی بھی گنجائش ہے، پی ٹی آئی جہانگیر خان ترین اور عبدالعلیم خان سے بات کرے اس میں کوئی حرج نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی تبدیلی کے حوالے سے فیصلہ عمران خان کریں گے اور میں صوبوں کی سیاست نہیں کرتا۔