لاہور (نمائندہ جسارت) ن لیگ کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان کا اصل چہرہ عوام نے دیکھ لیا‘ بھاگنے نہیں دیں گے‘ تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لیے پارلیمنٹ لاجز میں جے یوآئی کے رہنمائوں اور کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا‘ حکومت غنڈہ گردی پر اترآئی ہے‘ عوام پر ظلم و زیادتی کے بعد سلیکٹڈ کو ریاست مدینہ کا ذکر کرنا زیب نہیں دیتا‘ آئندہ وزیر اعظم کا فیصلہ اپوزیشن جماعتیں کریں گی۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے جمعے کو لاہور کی احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک پر تمام پارٹیوں کے اراکین نے دستخط کیے ہیں‘ اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کے لیے بھی ہم نے اسپیکر کے پاس تحریک جمع کرائی‘ اسپیکر قومی اسمبلی کا فرض ہے کہ قانون کے مطابق14دن کے اندر اجلاس طلب کرے‘ یہ ہم نے تحریک عدم اعتماد کوئی ذاتی خواہشات کے لیے نہیں بلکہ 22 کروڑ عوام کے ساتھ جو ظلم ، ناانصافی اور زیادتی کے خلاف جمع کرائی ہے۔ علاوہ ازیں ن لیگ کے صدر شہباز شریف کی امیر جمعیت علمائے اسلام (ف)فضل الرحمن سے ملاقات ہوئی‘ ملاقات کے دوران پارلیمنٹ لاجز پر بننے والی صورتحال ، ملکی سیاسی صورتحال اور تحریک عدم اعتماد پر بھی بات چیت کی گئی۔ بعد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن سے اظہار افسوس کے لیے آیا ہوں‘ کل جمعیت علما اسلام کے ارکان کے ساتھ ظلم و زیادتی ہوئی‘ اس سے بدترین مثال پارلیمان کی تاریخ میں نہیں ملتی‘ مولانا فضل الرحمن نے انتہائی بردباری اور تحمل کا راستہ اپنایا‘ عمران نیازی اب بھگوڑا ہوچکا ہے۔ وزیراعظم کو وارننگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپنی زبان کو لگام دو ورنہ ہمیں لگام دینا آتی ہے‘ پہلے علیمہ خان کے اثاثوں کا جواب دو، تم نے بنی گالہ کا گھر ڈکلیئر نہیں کیا جواب دو، کہتے ہو شہبازشریف بوٹ پالش کرتا ہے تم کیا کرتے ہو‘ تم لندن میں اسی فوج کے خلاف دشنام تراشی کرتے تھے‘ تم بات کرتے ہو بوٹ پالش کی۔