کراچی (اسٹاف رپورٹر)خواتین کے عالمی دن کے موقع پر سفاک باپ کے ہاتھوں 7دن کی معصوم بچی کو گولیاں مارکر ہلاک کرنے کے واقعے نے دور ابوجہل کی یاد تازہ کردی ہے، اسلام نے عورت کو ماں، بیٹی،بہن اور بیوی کا مقدس درجہ دیا ہے اور ایک عورت کو باپ اور شوہر کی میراث میں حصہ دار بناکر اس کے حقوق متعین کیے ہیں، موجودہ سیکولر اور ابوجہل کے نظام نے عورت کی تذلیل کرکے اسے ٹشوپیپر ،مردوں کے لیے جنسی کھلونا اور کمانے کی اے ٹی ایم مشین بناکر رکھ دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر وصدر علما ومشائخ سندھ حافظ نصراللہ چنا نے صوبائی دفتر میں کارکنان کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ آج جدید اور گلوبل ولیج کہلانے والے اس جدید دور میں بھی نوخیز کلیاں اپنے سنگدل ماں باپ کے ہاتھوں مسل دی جاتی ہیں، میانوالی کی معصوم بچی اس معاشرے سے پوچھ رہی ہے کہ ’’کیا اس بے حس معاشرے میں پیدا ہونا میرا جرم تھا؟‘‘۔مذکورہ واقعے سے لگتا ہے کہ جدیددورکے بھیانک مظالم زمانہ جاہلیت کے مظالم سے بھی بازی لے گئے۔ معصوم بچیوں کی دل دہلادینے والی لاشیں زبانِ حال سے کہہ رہی ہیں ’’مٹ جائے گی مخلوق تو انصاف کروگے‘‘! ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ سرمایہ دارانہ و سیکولر مغربی نظام مزید ملک پر مسلط رہا تو عزت دار کی عزت اور معصوموں کی جانیںتلف ہوتی رہیں گی، عوم کو اس بدبودار اور تعفن زدہ نظام سے چھٹکارا پانے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دینا چاہیے۔