دادو(نمائندہ جسارت )شہباز کالونی کے رہائشی نوجوان عمران مغل نے اپنی اہلیہ افشاں، بہن بگھت مغل اور اپنے معصوم بچوں کے ہمراہ پریس کلب میں قرآن پاک اُٹھاکر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاہے کہ جتوئی برادری کے مسلح افراد شبیر، سجاد، علی محمد جتوئی، منیر شاہانی اور دیگر 2 نامعلوم افراد نے ایک روز قبل مجھے گھر سے اغوا کرکے نامعلوم مقام پر رکھ کر 8 گھنٹوں تک سخت تشدد کرنے کے بعد رات کو دیر سے وومین تھانے کے قریب چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ انہوں نے کہاکہ جتوئی برادری کی لڑکی عائشہ کے مبینہ اغوا کے الزام میں مجھے اغوا کیا گیا اور کہا گیا کہ میرے سالے سہیل لانگاہ نے عائشہ کو اغوا جبکہ میں نے اس کی مدد کی ہے، مجوزہ الزام کا میرے اوپر مقدمہ بھی درج کرایا گیا جس کی میں نے ضمانت بھی کروائی لیکن اس کے باوجود مجھے اغوا کرکے سخت تشدد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 2014 ء کے دوران میں نے افشاں لانگاہ سے عدالت میں پسند کی شادی کی تھی جس کے بعد سالے اور سسرال والوں سے میرا کوئی تعلق نہیں تھا تاہم پھر بھی مجھ پر بلاجواز مقدمہ درج کروایا گیا اور جھوٹے الزامات عائد کیے گئے ۔نوجوان عمران مغل نے آئی جی سندھ، ڈی آئی جی حیدرآباد ایس ایس پی دادو سے نوٹس لے کر انصاف اور تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔