لاہور (آن لائن) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ ماضی میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار نیوٹرل نہیںرہا لیکن اب تحریک عدم اعتماد کے موقع پر سب کچھ واضح ہو جائے گا‘کسی ادارے کو ایک شخص کے لیے خود کو متنازع نہیں بنانا چاہیے‘ تحریک عدم اعتماد آسان نہیں بلکہ مشکل ہدف ہے ‘ 100فیصد کامیابی کی کوئی گارنٹی نہیں دے سکتے لیکن 100فیصد گارنٹی کے حصول تک ظلم کو بھی جاری نہیں رہنے دیا جا سکتا‘ ندیم افضل چن دوبارہ اپنے گھر واپس آئے ہیں ‘ ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جوہر ٹائون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ بلاول زرداری نے کہا کہ ہم3 سال سے خان صاحب کے بیانات سن رہے ہیں ، وہ تو یوٹرن لیتے ہیں لیکن ہم نے کوئی یوٹرن نہیں لیا‘ ہم اپنی جدوجہد کے لیے پرعزم ہیں‘ ہم عمران خان کو ڈیڈ لائن دے رہے ہیں کہ فوری مستعفی ہو جائیں یا اسمبلیاں توڑ دیں‘ اپوزیشن کی غیر جمہوری حکومت کے خلاف جمہوری جدوجہد جاری ہے اور ہم کامیاب بھی ہوں گے‘ ہم وزیر اعظم کا بندوبست کرنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے‘ ہم قوم کے مفاد میں نکلے ہیں کہ ملک میں شفاف انتخابات ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری، مولانا فضل الرحمن اور شہباز شریف جلد ملاقات کر رہے ہیں اور اس ملاقات کے دوران حکمت عملی کو حتمی شکل دی جائے گی‘ میرے خیال میں اسپیکر اور وزیر اعظم دونوں کے خلاف اقدام کرنا چاہیے ‘حکومت تحریک عدم اعتماد کو سبوتاژ کرنے کے لییکوئی غیر جمہوری اقدام نہ اٹھائے‘ ہم اسلام آباد میں کوئی انتہائی اقدام نہیں اٹھائیں گے۔