پی ٹی آئی ،ن لیگ اور پی پی میں فرق نہیں،حکومتی کشتی سیاسی بھنور میں ہے،سراج الحق

876
مٹیاری: امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق درگاہ پیر سرہندی شریف میں عالمی مشائخ امن کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں

لاہور(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نا اہلی اور نالائقی کی وجہ سے عوام کی نظروں سے گر چکی ، ساڑھے 3سال میں جھوٹے وعدے اور اعلانات بے نقاب ہو چکے۔حکومتی کشتی بری طرح سیاسی بھنور میں پھنس چکی قوم ظلم اور ناانصافی پر مزید خاموش نہیں رہے گی۔ پی ٹی آئی،مسلم لیگ ن،پیپلز پارٹی میں کوئی فرق نہیں ہے ان کے درمیان لڑائی اس پر نہیں ہے کہ پاکستان کے غریب عوام کو ان کے بنیادی حقوق ملیں بے روز گار وں کو روز گار ملے،غریب کے بچے کو معیاری تعلیم ملے،کشمیر کو آزاد کرایا جائے،ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکا کی قید سے آزاد کرایا جائے بلکہ ان کی لڑائی اپنے مفادات کے حصول کے لیے ہے۔اب نجات کا ایک ہی راستہ ہے کہ عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ترازو پر مہر لگائیں یہ عدل و انصاف کا سال ہے اور انشااللہ2023 ترازو کی کامیابی کا سال ہے۔جماعت اسلامی اس ملک سے امریکہ اور انگریز کی غلامی کا نظام ختم کر کے شریعت کا نظام نافذ کرے گی۔جماعت اسلامی وہی چاہتی ہے جو شیخ عبد القادر جیلانی ?،حضرت مجد دالف ثانی ?،حضرت علی ہجویری چائتے تھے ان بزرگوں کا نصب العین یہی تھا کہ ساری زمین پر اللہ کا حکم چلے گا۔پشاور میں مسجد میں خود کش دھماکے کی مذمت اور شہداکے خاندان سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔دشمن پاکستان کو مسلکی بنیاد پر تقسیم کرنے کی سازش کر رہا ہے لیکن پاکستان کے عوام متحد ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مٹیاری سندھ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اس موقع پر امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی،پیر غلام مجددسر بندی و پیر ذاکر ین بھی موجود تھے۔سراج الحق نے کہا ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ پی ٹی آئی والے اسلام آباد میں کچھ ڈلیور کرتے اور اپنی کارکردگی بتاتے اور پیپلز پارٹی والے سندھ میں کچھ کر کے کوئی کارنامہ سر انجام دیتے اور عوام کے سامنے پیش کرتے لیکن اس وقت تو ان دونوں کے درمیان ایک دوسرے پر الزامات لگانے کے علاوہ کوئی کارکردگی نہیں ہے۔پی ٹی آئی والے پیپلز پارٹی کو اور پیپلز پارٹی والے پی ٹی آئی والوں کو چور کہتے ہیں جبکہ ہم کہتے ہیں آپ سب ٹھیک کہتے ہیں کیو نکہ آپ سب ایک جیسے ہی ہیں۔ امیر جماعت نے کہا 74 سالوں سے شطرنج کا کھیل جاری ہے جب تک پاکستان کے عوام طے نہ کر لیں کہ ہمیں مزید ان سیاسی پنڈتوں کے گھروں کا طواف نہیں کرنا ہے جنہوں نے ہمارے حقوق غضب کیے ہیں۔شہزادے،شہزادیوں کو کندھوں پر بٹھا کر اقتدار کے منصب پر نہیں پہنچانا ہے جن کی سیاست کے نتیجے میں غریب آدمی کے لیے روزگار،انصاف،عزت کے دروازے بند ہیں اس وقت تک پاکستان کے حالات نہیں سدھر یں گے۔اب عوام کے پاس موقع ہاتھ آیا کہ وہ ان ظالم،جاگیرداروں،وڈیروں،کرپٹ سرمایہ داروں سے نجات حاصل کرنے کے لیے آئندہ انتخابات میں ان کو مسترد کر کے نیک اور صالح و دیانتدار لوگوں کو اسمبلیوں میں پہنچائیں۔انہوں نے کہا جماعت اسلامی نے مہنگائی،بے روزگاری کے خلاف اور سود کے خاتمے کے لیے ملک گیر احتجاجی دھرنوں کی تحریک شروع کر رکھی ہے عوام جماعت اسلامی کے احتجاجی پروگرامات میں جوق در جوق شریک ہو رہے ہیں۔جماعت اسلامی عوام کے پاس اسلامی و خوشحال پاکستان کا ایجنڈا لے کر جا رہی ہے ہم دیانت دار،بلا صلاحیت لوگوں کو ٹکٹ دیں گے اور عوام کے شعور کو بیدار کریں گے اور عوام سے کہیں گے کہ اب وہ ان سانپوں کو دودھ نہ ڈالے اور اڑدھا نہ بنائے جن کی وجہ سے قوم کے 74 سال ضائع ہو گئے جنہوں نے اس ملک کے نظریے کے ساتھ غداری کی۔معیشت،تعلیمی نظام کو تباہ کیا۔