سندھ ہائی کورٹ کا جامعہ کراچی کے قائم مقام وائس چانسلر کو ہٹانے کاحکم

611

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے جامعہ کراچی کے قائم مقام وائس چانسلر خالد عراقی کی تعیناتی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں جامعہ کراچی کے قائم قام وائس چانسلر خالد عراقی کی بطور قائمقام وائس چانسلر کراچی یونیورسٹی کو عہدے سے نہ ہٹانے پر توہین عدالت کی سماعت ہوئی۔

وکیل درخواست گزار شاہزیب اختر ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ  عدالت نے 26 جنوری 2022 کو قائم قام وائس چانسلر خالد عراقی کو عہدے ہٹانے کا حکم دیا تھا، عدالت کی جانب سے خالد عراقی کو ہٹانے کے حکم کے باوجود پالیسی ساز فیصلے کرتے رہے، عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے پر توہین عدالت کی کاروائی کی جائے۔

جسٹس آفتاب گورڑ نے قائم قام وائس چانسلر کراچی یونیورسٹی خالد عراقی کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتے میں عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نا ہوا تو توہین عدالت کی کارروائی شروع کردینگے۔ عدالت نے 26 جنوری 2022 کے بعد خالد عراقی کی جانب سے کئے گئے تمام فیصلوں کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔

عدالت نے وزیر اعلی سندھ کو تین ماہ مستقل وائس چانسلر کی تقرری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگر مقررہ مدت میں کراچی یونیورسٹی کے مستقل وائس چانسلر کی تقرری نہیں ہوئی تو وزیر اعلی سندھ  کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی جائے گی۔

عدالت نے جامعہ کراچی کو دس سینئر ترین پروفیسرز کے نام وزیر اعلٰی سندھ کو بھجوانے کی ہدایت کردی، عدالت نے وزیراعلی سے ہدایت کی کہ وزیر اعلیٰ ان پروفیسرز میں سے سب سے سینئر کو قائمقام وائس چانسلر تعینات کریں۔

عدالت نے  مستقل وائس چانسلر کی تقرری کیلیے سرچ کمیٹی کی تشکیل کی بھی ہدایت کردی۔