اسرائیلی کمپنی سے کیا گیا معاہدہ ایرانی فٹ بال ایسوسی ایشن کے سربراہ کو لے ڈوبا . یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں آئی ہے جب حال ہی میں میڈیا میں ان کے دور میں طے پانے والے معاہدوں پر شکوک کا اظہار کیا گیا تھا۔
ایران کی سرکاری ’ارنا‘ نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ ایرانی فٹ بال فیڈریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ارکان نے جمعرات کو فیڈریشن صدر شہاب الدین عزیزی خادم کو وجوہات بتائے بغیر برطرف کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔
تاہم سرکاری اخبار “ایران” نے اپنے جمعرات کے ایڈیشن میں اشارہ دیا ہے کہ شہاب عزیزی خادم کو مالی شفافیت کی کمی اور ویڈیو اسسٹنٹ ریفری (VAR) ٹیکنالوجی لانے کے لیے اسرائیلی کمپنی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
“تہران ٹائمز” نے چند روز قبل خبر دی تھی کہ یونین کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے کچھ ممبران یونین سے منسلک معاہدوں میں قانونی اور مالیاتی ابہام کے پس منظر میں ہونے والی تنقیدوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے فیڈریشن کے سربراہ کوبرطرف کرنے کی طرف جا رہے ہیں۔
عزیزی خادم فروری 2021 میں فیڈریشن کے صدر منتخب ہوئے تھے اور ان کی مختصر مدت میں متعدد متنازعہ واقعات دیکھنے میں آئے، جن میں ایشین کنفیڈریشن کی جانب سے تین ایرانی کلبوں، استقلال ، پرسیپولیس اور گل گوہر کو اگلے سیزن میں چیمپئنز لیگ میں شرکت سے خارج کرنے کا فیصلہ بھی شامل ہے۔