بلاول اور شہباز جنوبی پنجاب صوبے کی تشکیل میں رکاوٹ نہ بنیں ، شاہ محمود

561
new taxes

اسلام آباد / ٹیکسلا(صباح نیوز/ اے پی پی/ آئی این پی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بلاول زرداری اور شہباز شریف کو جنوبی پنجاب کی تشکیل اور تخلیق میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ بلاول ناسمجھ ہیں اور تھوڑا بچپنا ہے‘ ان کے استاد نالائق ہیں‘ لکھی ہوئی پرچیاں دی جاتی ہیں‘ بلاول کو ادراک نہیں کہ وہ کیاکہہ رہے ہیں اور حقیقت کیا ہے‘ بلاول جلد سمجھ جائیں گے کہ تنقید سے جنوبی پنجاب صوبہ نہیں بنے گا‘ جنوبی پنجاب صوبہ آئینی ترمیم سے بنے گا‘میں نے 19 جنوری کو صوبے سے متعلق خط لکھا‘ آپ نے جواب دینے کی زحمت گوارہ نہیں کی۔اِدھر زیلدار ہائوس ٹیکسلا میں نویں اورنج فیسٹیول کی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کسی کیمپ کا حصہ بنے بغیر تمام ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات کا خواہاں ہے‘ افغانستان میں جو تبدیلی آئی ہے وہ کچھ لوگوں کو ہضم نہیں ہو رہی اور وہ چاہتے ہیں کہ افغانستان میں امن اور استحکام نہ ہو‘ عالمی برادری افغانستان کی نئی حقیقت کو تسلیم کرے اور امن کے لیے طالبان سے مذاکرات کرے‘ افغان فنڈ کو منجمد کرنے کا فیصلہ کسی صورت درست نہیں‘ اس پر نظرثانی کی ضرورت ہے ‘ پاکستان نے 9 ستمبر کو خوراک اور ادویات کے ساتھ ایک طیارہ بھیجا ہے اور فضائی اور زمینی راستوں سے مزید انسانی امداد فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے ۔ وزیر خارجہ نے بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر ظلم و جبر کے بڑھتے ہوئے واقعات پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت کی ہندوتوا ذہنیت علاقائی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ علاوہ ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اپنی ہی حکومت سے ناراض ہوگئے ۔ ٹاپ ٹین وزرا میں شامل نہ ہونے پر وزیر خارجہ سخت خفا ہیں انہوں نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اسٹیبلشمنٹ ارباب شہزاد کو خط بھی لکھ دیا۔وزیر خارجہ نے سوال اٹھایا کہ بتایا جائے کس طریقہ کار کے تحت وزارتوں کی کارکردگی جانچی گئی ہے‘ وزارت خارجہ کو 11ویں نمبر پر رکھنے پر شدید تحفظات ہیں‘ دی گئی رینکنگ کارکردگی کے برعکس ہے۔ وزیر خارجہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ پرفارمنس ایگریمنٹ کے پہلے کوارٹر میں وزارت خارجہ نے26 میں سے22 اہداف حاصل کیے جبکہ دیگر 4 اہداف میں سے ایک پر 99 فی صد تک کام ہو چکا ہے اور 3 اہداف پر کام کی تاخیر کی وجوہات27 اکتوبر کو خط میں بتا دی گئی تھیں۔ اِدھر شاہ محمود قریشی نے جمعے کو جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا سے ملاقات کی جس میں علاقائی و قومی سلامتی سے متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔