لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور میں ملکی سیاسی صورتحال کے باعث سیاسی درجہ حرارت میں تیزی آنے لگی، مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ (ق) کی قیادت کے درمیان آئندہ ہفتے ملاقات کا امکان ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے صدر شہباز شریف کی پیشی اور پی ڈی ایم کے اہم اجلاس کے باعث ن لیگ اورق لیگ کے درمیان ملاقات کا وقت طے نہیں ہوسکا۔شہباز شریف اور چودھری بردران کی ملاقات آئندہ ہفتے کے دوران متوقع ہے۔شہباز شریف اور ن لیگ کا وفد وقت اور دن طے ہونے پر چودھری بردران کے گھر جائے گا۔ شہباز شریف چودھری شجاعت حسین کی عیادت بھی کریں گے۔ شہباز شریف چودھری برادران سے حکومت کے خلاف حمایت بھی مانگیں گے۔ دوسری جانب اپوزیشن کے رابطے اور موجودہ سیاسی صورتحال کے بعد جہانگیر ترین گروپ نے بھی سیاسی طور پر سرگرم ہونے کا فیصلہ کرلیا ،ا ٓئندہ ہفتے باضابطہ اجلاس بھی بلائے جانے کا امکان ہے جبکہ چودھری برادران سے ملاقات کی کوششیں بھی ہورہی ہیں ۔ذرائع کے مطابق ترین گروپ کے رابطوں میں مزید تیزی آگئی ہے، گروپ گزشتہ روز غیر رسمی ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کرچکا ہے اورن لیگ کے رابطے کے بعد اب چودھری برادران سے ملاقات کرنے کی کوشش شروع کردی گئی ہیں، ان کے اور ق لیگ کے مشترکہ دوست ترین گروپ کے مرکزی رہنمائوں کی چودھری برادران سے ملاقات کے لیے متحرک ہوگئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ترین گروپ کے ارکان کے باہمی رابطوں کا ابتدائی رائونڈ مکمل ہوچکا ہے، اور اب آئندہ ہفتے بھرپور سیاسی سرگرمیوں کاسلسلہ شروع کرے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ترین گروپ سیاسی صورتحال سے الگ نہیں رہے گا اور اپنا بھرپور سیاسی کردار ادا کرے گا۔ علاوہ ازیں پنجاب اسمبلی کے اسپیکر پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ سیاسی منظر نامہ واضح ہوگا تو ہمارا لائحہ عمل بھی سامنے آجائے گا۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ سیاست کا حق یہی ہے کہ سب سے پہلے عوامی ایشوزکو حل کیا جائے، عوام خوش حال ہوں گے تو ملک خوش حال ہو گا۔ ق لیگ کو ملک اورعوام کا مفاد سب سے زیادہ عزیز ہے۔