اسلام آباد( آن لائن) وزیراعظم عمران خان نے بہترین کارکردگی کے حامل 10وزراء کو تعریفی سرٹیفکیٹ دیدیئے۔بہترین کارکردگی دکھانے والے وزراء میں وزیر مواصلات مراد سعید پہلے ، اسد عمر دوسرے اور ثانیہ نشتر تیسرے نمبرپر رہیں۔ جمعرات کو وزیراعظم آفس میں وزراء کو تعریفی سرٹیفکیٹ دینے کی تقریب ہوئی، جس میں وزیراعظم عمران خان نے 10 وفاقی وزراء کو بہترین کارکردگی پر تعریفی سرٹیفکیٹ دیے۔ تقریب میں وزراء اور وزارتوں کے حکام نے شرکت کی۔بہترین کارکردگی میں مراد سعید کی وزارت مواصلات پہلے، اسد عمر کی وزارت منصوبہ بندی دوسرے، ثانیہ نشتر کی سماجی تحفظ و تخفیفِ غربت کی وزارت تیسرے نمبر پر، شفقت محمود کی وزارت تعلیم چوتھے نمبرپررہی۔شیریں مزاری کی وزارت انسانی حقوق پانچویں نمبرپر، خسرو بختیار کی وزارت صنعت و پیداوار چھٹے، معید یوسف کی وزارت قومی سلامتی ساتویں، وزیر تجارت عبدالرزاق داؤد کی وزارت تجارت آٹھویں نمبرپررہی۔شیخ رشید کی وزارت داخلہ نویں اورفخرامام کی نیشنل فوڈ سیکورٹی کی وزارت دسویں اورآخری نمبرپررہی۔فواد چودھری، شاہ محمود قریشی اورشوکت ترین بہترین کارکردگی کے مقابلے میں کامیاب نہ ہوسکے۔بہترین کارکردگی دکھانے والی وزارتوں کے ملازمین کو اضافی الاؤنس دیا جائے گا۔دوسری جانب وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ جو وزرا ء اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کرتے، ایوارڈ کے حق دار ٹھیرتے ہیں۔وزیراعظم کی طرف سے بعض وزرا ء کو کارکردگی ایوارڈ دینے پر حکومتی بینجوں میں بھی چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں اور بعض وزرا ء زیر لب گلہ کرنے لگ گئے۔علی محمد خان نے کہا کہ جو وزرا ء اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کرتے، متعلقہ قائمہ کمیٹیز میں نہیں آتے، ایوارڈ کے حق دار ٹھیرتے ہیں، ادھروفاقی وزیر اطلاعات چودھری فواد حسین نے کہا ہے کابینہ کے دس وزارتوں کو بہترین کارکردگی پر مبارکباد دیتا ہوں۔ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ ہم اس بار اس لیے جگہ نہیں بنا سکے کہ کارکردگی ان پراجیکٹس پر عملدرآمد سے جانچی جاتی ہے جو وزارت وزیراعظم آفس کو دیتی ہے۔ انہوں نے کہا میں نے کچھ منصوبوں میں ردوبدل کیا ہے جو میرے خیال میں زیادہ سود مند ہوں گے اگلی دفعہ انشاللہ۔علاوہ ازیں وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ قوم نے وزیراعظم عمران خان اور وزیراعظم نے ہم پر اعتماد کیا، نئے پاکستان کی تکمیل کے لیے جو ذمہ داری دی گئی اسے ایمانداری سے نبھایا، اپنی طرف سے جتنی محنت کر سکتے تھے وہ کی ہے۔ انہوں کہا کہ پہلا یا دوسرا نمبر معنی نہیں رکھتا، میرے لیے کاز کی اہمیت ہے۔