اسلام آباد: ہائی کورٹ نے صحافیوں اور شہریوں کےخلاف ایف آئی اے کے اختیارات سے تجاوز کے کیس میں یکم مارچ کو حتمی دلائل طلب کر لیے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے ایف آئی اے کے نوٹسز کے خلاف کیسز پر سماعت کی۔جرنلسٹس ڈیفنس کمیٹی کی جانب سے وکلا عثمان وڑائچ اور ایمان مزاری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ایف آئی اے کی جانب سے کوئی پیش نہیں ہوا، کچھ وقت دیا جائے۔
ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یکم ستمبر کو ایف آئی اے نے کہا کہ ایس او پیز بن چکے ہیں، جبکہ رپورٹ میں لکھا ہے کہ بن رہے ہیں، ایف آئی اے کے 2 موقف ہیں کون سا مانا جائےعثمان وڑائچ ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ پیکا کے سیکشن 20 کی وضاحت فیصلے میں آ جائے تو بہتر ہے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ حتمی دلائل سن کر ان کیسز پر فیصلہ کر دیتے ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ آئندہ سماعت پر فریقین کی التوا کی درخواست نہیں سنی جائے گی۔عدالتِ عالیہ نے حتمی دلائل طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت یکم مارچ تک ملتوی کر دی۔