اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) : چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ نے نو کوٹ میں 2 بچیوں کو اغوا کرکے زیادتی کا نشانہ بنانے کا نوٹس لیتے ہوئے میر پور خاص کے ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کو طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس احمد علی شیخ نے میرپور خاص کے ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کو طلب کرلیا، چیف جسٹس نے ڈی آئی جی اور ایس ایس پی میرپور خاص کو 15 فروری دوپہر 12 بجے رپورٹ کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ اس حوالے سے رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ نے نوٹی فکیشن جاری کردیا۔خیال رہے کہ صوبہ سندھ کے ضلع میرپورخاص کے علاقے نوکوٹ میں دو نوعمر لڑکیوں کو اغوا کرنے کے بعد 20 افراد نے ریپ کرنے کے ساتھ ساتھ تشدد کا نشانہ بنایاتھا۔سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اسد چودھری نے کہا کہ ان دو لڑکیوں میں سے ایک شادی شدہ ہے، انہیں اغوا کیا گیا تھا اور اگلے دن علاقے میں پولیس نے چھاپا مار کر ایک گھر بازیاب کروا لیا تھا۔ میرپورخاص کے ایس ایس پی نے کہا تھا کہ نوجوان شادی شدہ خاتون اور اس کی نوعمر نند کا دیہی مرکز صحت میں میڈیکو لیگل افسران نے معائنہ کیا اور اس بات کی تصدیق ہوئی گئی ہے کہ ان کے ساتھ ریپ کیا گیا۔البتہ پولیس افسر نے سوشل میڈیا پر لڑکیوں کے گینگ ریپ کی رپورٹس کو مسترد کردیا۔ ایس ایس پی کے مطابق لڑکیوں کا تعلق راجپوت برادری سے ہے اور مبینہ طور پر علاقے کی تونگری برادری کے کچھ مردوں نے انہیں اغوا کرنے کے بعد ان کا ریپ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ لڑکیوں اور ان کے اہل خانہ نے تنگری برادری کے مردوں پر اغوا اور ریپ کا الزام لگایا ہے، یہ جرم بدلہ لینے کی غرض سے کیا گیا ہے کیونکہ تونگری برادری کی ایک شادی شدہ خاتون راجپوت برادری کے ایک شخص کے ساتھ بھاگ گئی تھی۔