پشاور پولیس نے اشتہاری مجرمان کے سہولت کاروں کے خلاف کریک ڈاون شروع کیا ہے۔
کریک ڈاون کا مقصد اشتہاری مجرمان کے خلاف گھیرا مزید تنگ کرنا ہے، اسی طرح اشتہاری مجرمان کے بنک اکاونٹس کو بھی منجمد کرنے جبکہ قومی شناختی کارڈ بلاک کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے تاکہ اشتہاری مجرمان کے شہر سے باہر نقل و حرکت کو محدود کر نے کے بعد سراغ لگا کر ان کو قابو کیا جا سکے، سہولت کاروں کے خلاف جاری کریک ڈاون کے دوران رواں سال کے ابتدائی چھ ہفتوں میں اب تک پچاس مقدمات درج کر کے 53 سہولت کاروں کو گرفتار کیا گیا ہے، گرفتار سہولت کار اشتہاری مجرمان کو پناہ دینے سمیت مختلف قسم کے مدد و تعاون فراہم کرنے میں بھی ملوث ہیں جن کے خلاف مقدمات درج کر کے جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پشاور پولیس کی جانب سے اشتہاری مجرمان کےخلاف خصوصی لائحہ عمل کے تحت گھیرا مزید تنگ کر دیا گیا ہے، نئی حکمت عملی اور لائحہ عمل کے تحت اشتہاری مجرمان کے سہولت کاروں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے، اسی طرح اشتہاریوں کے بنک اکاونٹس منجمند کرنے اور ان کے قومی شناختی کارڈ بلاک کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے تاکہ اشتہاریوں کا شہر سے باہر آزادانہ نقل و حرکت کو کنترول کرنے کے بعد ٹریس کر کے گرفتار کیا جا سکے۔
خصوصی مہم کے دوران رواں سال کے ابتدائی چھ ہفتوں کے دوران سہولت کاروں کے خلاف پچاس مقدمات درج کر لئے گئے ہیں جبکہ 53 ایسے ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے جو اشتہاریوں کو پناہ دینے اور دیگر سہولیات و مدد فراہم کرنے میں ملوث پائے گئے ہیں، سہولت کاری میں ملوث پائے گئے تمام ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر کے ان کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔
ایس ایس پی آپریشن ہارون رشید نے اشتہاریوں کے خلاف جاری کریک ڈاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سنگین مقدمات میں مطلوب تمام اشتہاری مجرمان کے قومی شناخی کارڈ بلاکنگ اور بنک اکاوئنٹس منجمد کرنے کے عمل کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کی ہدایت کی ہے تاکہ اشتہاریوںکے خلاف جاری کارروائیوں میں کامیابی حاصل ہو سکے