صدر جوبائیڈن ایران کیساتھ جوہری مذاکرات جاری رکھنا چاہتے ہیں، امریکی مندوب

416

ویانا: ایران کے لیے امریکا کے خصوصی مندوب رابرٹ میلے نے کہا ہے کہ صدر جوبائیڈن ویانا میں ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ہونے والے معاہدے کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں ایران کے لیے امریکی مندوب رابرٹ میلے نے 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مذاکرات کے اگلے دور کے لیے آئندہ ہفتے دوبارہ ویانا آئیں گے۔امریکی مندوب نے مزید کہا کہ ویانا واپسی کا مطلب ہی یہی ہے کہ ہم جوہری معاہدے کی بحالی کی خواہش رکھتے ہیں اور امریکی صدر جوبائیڈن بھی جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات جاری رکھنے کی ہدایت کرچکے ہیں۔رابرٹ میلے نے یہ بھی کہا کہ صدر جوبائیڈن کی قیادت میں امریکی حکومت کی نیک نیتی کا اندازہ ایران کو پابندیوں میں حاصل استثنی کی بحالی سے لگایا جا سکتا ہے جو 2020 میں سابق صدر کے دور میں منجمد کردی گئی تھی۔خیال رہے کہ 2018 میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری معاہدے سے دستبردار ہوکر ایران پر پابندیاں عائد کردی تھیں جس کے جواب میں ایران بھی معاہدے کی گئی شقوں سے منحرف ہوگیا تھا۔تاہم معاہدے کے دیگر فریقین کے دباو پر ایران اور امریکا معاہدے میں واپسی کے لیے ویانا میں مذاکرات کر رہے ہیں جس کے اب تک سات دور مکمل ہوچکے ہیں اور آٹھواں دور آئندہ ہفتے ہوگا۔