مسلم لیگ کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے اللہ کرے امریکی صدر جوبائیڈن فون کر کے وزیراعظم کی پریشانی کم کریں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملک میں احتساب کا عمل نام نہاد ہے، نیا نیب آرڈیننس جاری ہوئے چار مہینے ہو گئے ہیں لیکن کسی کو کچھ معلوم نہیں کہ کرنا کیا ہے، جس پر آپ نے الزام لگایا وہ عدالتوں کے چکر لگا رہے ہیں. کسی کو حق حاصل نہیں کہ جھوٹے مقدمات کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب نے 500 ارب روپے کس سے ریکور کر کے قومی خزانے میں ڈالے؟ کیا نیب ہاؤسنگ اسکیم کیلئے بنایا گیا؟ آپ مشیر لگاتے ہیں، یہ ایک آئینی عہدہ ہے، چیئرمین نیب آج کل ڈیلی ویجز پر ہیں، چیئرمین نیب جاتے ہوئے یہ بتاتے جائیں کہ ان کے اثاثے کتنے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کا بل قانون ابھی تک نہیں بنا لیکن سیونگ ریٹ کم کردیا، ہاؤسنگ لون کو بھی رول بیک کرنے کا کہا گیا، آئی ایم ایف اب حکم دےگا اسٹیٹ بینک کو کیا کیا کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ ماہ پاکستان کی تاریخ میں بدترین مہنگائی میں اضافہ ہوا، اللہ کرے جوبائیڈن فون کر کے وزیراعظم کی پریشانی کم کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی ذمہ داری ہے سب سے نااہل کرپٹ ترین حکومت سے عوام کی جان چھڑائے، کوئی نیا تجربہ یا الائنس نہیں ہے، تمام اپوزیشن جماعتیں بیٹھ کر لائحہ عمل بناتی ہیں۔
رہنما مسلم لیگ نے کہا کہ سابقہ چیف جسٹس بلڈنگ گرانے کے لیے مشہور ہیں، جس نے نسلہ ٹاور میں فلیٹ خریدے ان کا کیا قصور تھا۔
انہوں نے کہا کہ آج کل ایک خط بہت وائرل ہے، رجسٹرار سپریم کورٹ نے خط لکھا کہ چیف جسٹس کو تاحیات سکیورٹی دی جائے، یہ خط لکھنے کی کیا ضرورت تھی، کیا حکومت کو نہیں پتہ کہ چیف جسٹس کو کیسی سکیورٹی دی جاتی ہے۔