کراچی (رپورٹ: قاضی سراج) لینڈ کروز اور پجارو کلچر نے مزدور تحریک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا‘ محنت کشوں کے بے شمار مسائل ہیں ‘مزدور رہنما کارکنان کے بجائے سرمایہ داروں کے مفادات کے لیے کام کر رہے اور تنگ نظر سیاست کا شکار ہیں‘ اچھے رہنما ایمان دار، قوانین کا علم اور مزدوروں کو متحد رکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پی سی ہوٹلز نیشنل لیبر یونین پاکستان کے خزانچی احمد علی عباسی، نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے جنرل سیکرٹری قاسم جمال، جماعت اسلامی لیبر کے رہنما مختار قریشی، پی آئی اے کے مزدور رہنما محمد عارف خان روہیلہ اور سماجی کارکن تعظیم احمد نے جسارت کے اس سوال کے جواب میں کیا کہ ’’اچھے مزدور رہنما کی خصوصیات کیا ہیں؟‘‘ احمد علی عباسی نے کہا کہ اچھے مزدور رہنما ایمان دار اور نیک سیرت ہو‘ تمام ساتھیوںکے ساتھ اچھے طریقے سے پیش آئے ‘ تنگ نظر، لسانی سیاست اور مذہبی فرقہ بندی سے پاک ہو‘ ادارے کے ماحول کو اس طرح بنائے کہ جہاں خواتین و مرد مزدور بلاخوف و خطر پرسکون ماحول میں کام کرسکیں۔ مزدوروں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد رکھے اور ان کے حقوق کا بھرپور دفاع کرے‘ مزدور رہنما کو ایسا ہونا چاہیے کہ اس کی ایک آواز پر تمام ورکرز یک زبان ہو کر اس کا بھرپور ساتھ دیں اور اپنے مزدور کے چھوٹے سے چھوٹے اور بڑے سے بڑے مسائل کو احسن طریقے سے حل کرائے اور مزدوروں کے حقوق کو پامال ہونے سے بچائیاور قانونی معلومات کا ہونا بھی بہت ضروری ہے تا کہ ملک کے قانون کے مطابق مزدوروں کے مسائل حل کراسکے‘ مزدوروں کے مفادات کا سودا نہ کرے‘ اپنے حلف کی پاسداری کرے مزدوروں کے حقوق پر اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح نہ دے۔ قاسم جمال نے کہا کہ موجودہ دور میں مزدور رہنما پیسوں کی چمک کا شکار ہوگئے ہیں‘محنت کشوں کے بجائے سرمایہ داروں کے مفادات کے لیے کام کر رہے ہیں‘ مزدور رہنما کو ایمان داری کے ساتھ محنت کشوں کا ساتھ دینا ہوگا اور جرأت مندی کے ساتھ ظلم کا مقابلہ کرنا ہوگا‘ لینڈ کروز اور پجارو کلچر نے مزدور تحریک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے‘ مزدور رہنماؤں کو محنت کشوں کے حقوق کے حصول کے لیے پوری قوت کے ساتھ کام کرنا ہوگا اور محنت کشوں کے اداروں میں ہونے والی کرپشن کو بے نقاب کرنا ہوگا۔ مختار قریشی نے کہا کہ مزدور رہنما اپنے مزدوروں کے ساتھ مخلص ہو‘ ان کے ساتھ منافقت نہ کرے‘ مزدوروں سے جھوٹے وعدے نہیں کرے‘ محنت کشوں کے دکھ سکھ میں ان کے ساتھ رہے‘ مزدوروں کی قانونی تربیت کرے‘ مالکان سے ناجائز مراعات نہیں لے۔محمد عارف خان روہیلہ نے کہا کہ حدیث شریف کے مطابق محنت کرنے والا اللہ کا دوست ہے‘ اسلام میں محنت کشوں کی عزت وعظمت پر بہت زور دیا گیا ہے‘ محنت کش طبقہ ہر دور حکومت میں نت نئے مسائل و مشکلات کا شکار رہا ہے دیگر شعبہ ہائے زندگی کی طرح محنت کش طبقے میں بھی رہنما یا لیڈر کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں‘ وہ رہنما جو محنت کشوں کی صفوں سے نکل کر سامنے آتے ہیں انہیں محنت کش طبقے کے مسائل کا زیادہ ادراک ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود مزدوروں کی قیادت کرنے والوں میں ایمانداری مدلل انداز خطابت اور بہترین اخلاق حسنہ کا ہونا لازم ہے‘ اس کے بغیر محنت کش رہنما سب کچھ ہوسکتا ہے لیکن محنت کشوں کی قیادت کے قابل نہیں ہو سکتا‘ اگر رہنما دیانت و امانت کی صفات سے عاری ہے تو وہ محنت کشوں کے فائدے کے بجائے الٹا ان کے لیے نقصان کا سبب بنے گا۔ تعظیم احمد نے کہا کہ ایک اچھا مزدور ادارے کو اپنا خاندان سمجھ کر اس ادارے کے ساتھ منسلک ہوتا ہے‘ وہ ادارے کی عزت کو اپنی عزت سمجھتا ہے اور وہ کوئی ایسا کام نہیں کرتا جس سے ادارے کی بدنامی ہو یا ادارے کی ساکھ پر سوال اٹھے۔