اچھے مزدور رہنما کی خصوصیات

138

اچھا ٹریڈ یونین لیڈر اپنی مجلس عاملہ اور جنرل باڈی اور دستو رکے مطابق اپنی یونین اور فیڈریشن کو چلانے کا پابند ہے اور یہ اس کی اخلاقی ذمہ داری بھی ہے کیونکہ اگر آپ یونین کے دستور کے مطابق مجلس عاملہ اور جنرل باڈی کے اجلاسوں کے فیصلے کے مطابق عمل کرتے ہوئے ٹریڈ یونین کو چلائیں گے تو اس میں بہت سی اچھایاںپیدا ہونگی آپ 2سال کے بعد جمہوری انداز سے یونین اور فیڈریشن کے عہدیداروں کا الیکشن کرانے کی روایت ڈالیں گے اور یونین کی جنرل باڈی میں سالانہ آمدنی اور اخراجات کی تفصیل بھی پیش کریں گے۔ ایک اچھا ٹریڈ یونین لیڈر کبھی بھی اس سے خوف زدہ نہیں رہتا کہ وہ جنرل باڈی میں اپنے سالانہ حسابات اور اخراجات کو پیش کرے اس پر اعتراضات کو سنیں اور اعتراض اگر صحیح ہے تو
اس کودور کرنے کی کوشش کرے اور ممبران سے اس کی باقائدہ ہر سال منظوری لے یہ ایک ایسی اچھی روایت ہے جس سے بہت سے خرابیاں از خود ختم ہو سکتی ہیں۔ مثلاًیہ اعتراض کے لاکھوں روپے چندہ وصول ہوتا ہے اس کو ناجائز خرچ کیا جاتا ہے اور کوئی حساب کتاب نہیں رکھا جاتا اس بڑے اعتراض پر عام ممبران میں جو خرابیاں اور لیڈ ر شپ کے بارے میں بد زنی پھیلتی ہے وہ از خود ختم ہو جاتی ہے ۔ ٭ایک اچھے ٹریڈ یونین لیڈر کی یہ خوبی ہوتی ہے کہ وہ بنیادی طور پر لیبر قوانین سے واقفیت رکھتا ہو یہ ضروری نہیں کہ پورے لیبر قوانین پر اس کو عبور حاصل ہو لیکن کم از کم اس کو یہ علم ہونا چاہیے کہ یونین کے قانونی اختیارات کیاہیں مطالبات نوٹس کو کس طرح سے پیش کیا جاتا ہے ،ہڑتال نوٹس دینے کا کیاقانونی راستہ ہے ، مصالحتی میٹنگوں میں جب مطالبات نوٹس پر گفتگو ہو تو اس سے وہ بخوبی واقفیت رکھتا ہو۔ مثلاً فیکٹری کی سالانہ پیداوار کی کیا کیفیت ہے۔ فیکٹری یا ادارے کو سالانہ کیا منافع ہوتا ہے۔ نقصان ہونے کی صورت میں ادارے کی انتظامیہ حکومت اور محنت کشوں سے کس طرح سے اپنی آمدنی کو چھپاتی ہے اور صحیح آمدنی کو ظاہر نہیں کرتی۔ اپنی طرح کے دوسرے اداروں کے ورکرز کو کون کون سی سہولتیں حاصل ہیں قانون میں کون سے مراعات ایسی ہیں جو
آجر کو دینی لازمی ہے۔ معاہدہ میں کوئی ایسا معاہدہ نہیں ہو سکتا جو لیبر قوانین کی دی گئی مراعات سے کم ہو معاہدہ میں مراعات لیبر قوانین سے زیادہ تو ہو سکتی ہیں کسی صورت میں بھی کم نہیں ہو سکتی مثلااگر یہ طے کیا جائے کہ ادارے کے ورکرز کو کم سے کم تنخواہ پندرہ ہزار روپے ہوگی۔ اس طرح کا اقدام غیر قانونی ہوگا کیونکہ کم سے کم اجرت حالیہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطابق دو ماہ کے لیے انیس روپے ہے اس سے کم اجرت کسی ورکر کو دی ہی نہیں جا سکتی۔ ٭یہ کہ ایک اچھے ٹریڈ یونین لیڈر صرف اپنی فیکٹری کے مسائل کے متعلق ہی نہ جانتا ہوں بلکہ پورے پاکستان کے محنت کشوں کے وہ مسائل جو یکساں ہوں سے واقفیت ہونی چاہیے اور اس کے لیے کوئی لائحہ عمل طے ہو تو اس کو اپنی یونین /فیڈریشن کا کردار موثر انداز سے ادا کرنا چاہے ۔