پاکستان میں چینی سرمایہ کاری میں بتدریج اضافہ

529

 توانائی کے شعبے میں بڑے پیمانے پرچینی سرمایہ کاری نے گزشتہ چند سالوں میں پاکستان کے ایف ڈی آئی کے اعداد و شمار میں نمایاں اضافہ کیا،پاکستان مختلف ممالک جیسے کہ چین، امریکہ، جاپان، ناروے، برطانیہ، سعودی عرب اور سوئٹزرلینڈ سے ایف ڈی آئی وصول کرتا ہے ۔ اس بات کا انکشا ف پاکستان کی معاشی واقتصادی صورتحال سے متعلق خبریں دینے والے معروف ادارے ویلتھ پی کے کی جانب سے اپنی ایک رپورٹ میں کیاگیا ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سرمایہ کاری کسی بھی ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ خاص طور پر ترقی پذیر ممالک میں، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی ) کی اقتصادی ترقی کا بنیادی انجن ہے۔پاکستان مختلف ممالک جیسے کہ چین، امریکہ، جاپان، ناروے، برطانیہ، سعودی عرب اور سوئٹزرلینڈ سے ایف ڈی آئی وصول کرتا ہے۔ایف ڈی آئی کے ہدف کے شعبوں میں بجلی اور توانائی کا شعبہ، مالیاتی کاروبار، تعمیرات، ٹرانسپورٹ، ٹیکسٹائل اور تجارت شامل ہیں۔ پاکستان کا بجلی اور توانائی کے شعبہ جو کہ بڑے شعبوں میں سے ایک ہے، زیادہ تر ایف ڈی آئی حاصل کرتا ہے۔

ویلتھ پی کے کی رپورٹ میں مزید کہاگیا کہ حال ہی میں حکومت پاکستان نے بجلی اور توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے مختلف مراعات پیش کرتے ہوئے ایک نئی پاور پالیسی کا اعلان کیا۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک )کے آغاز نے ایک نئی ونڈو فراہم کی ہے جس کے ذریعے پاکستان کی معیشت اپنے عروج پر پہنچ سکتی ہے۔ اربوں ڈالر کے اس منصوبے کے تحت پاکستان میں چینی سرمایہ کاری میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے جو کہ اقتصادی ترقی کے لیے بہت اہم ہے۔

سی پیک کی چھتری کے تحت، ایف ڈی آئی پاکستان کے لیے خصوصاً پاکستان کے توانائی کے میدان میں بحران کو حل کرنے کے ایک بڑا موقع ہے۔ اس دوران ویلتھ پی کے سے بات کرتے ہوئے، بورڈ آف انویسٹمنٹ (بی او آئی ) کے ترجمان نے کہا کہ “چینی سرمایہ کاروں نے ہمیشہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مزید مواقع تلاش کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔” سی پیک کی آمد کے ساتھ، ایف ڈی آئی کی آمد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، چین پاکستان میں ایف ڈی آئی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے، جو اس حقیقت کی گواہی دیتا ہے کہ چینی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے مزید شعبوں کو تلاش کرنے کے خواہشمند ہیں۔