جسٹس (ر) گلزار کو ریٹائرمنٹ کے بعد بھی چیف جسٹس جیسا سیکورٹی پروٹوکول دینے کی منظوری

731

 وزارت داخلہ نے سابق چیف جسٹس گلزار احمد کو فول پروف سیکورٹی دینے کی منظوری دے دی ہے، وزارت داخلہ کی منظوری کے بعد جسٹس (ر) گلزار احمد کو رینجرز اور پولیس کی ٹیم پر مشتمل سیکورٹی اسکواڈ دیا جائے گا۔

سابق چیف جسٹس گلزار احمد نے اپنی ریٹائرمنٹ سے قبل 27 جنوری کو وزارت داخلہ کو ایک مراسلہ لکھا تھا جس میں انہوں نے اپنی اور اپنے اہلخانہ کی مکمل سیکیورٹی کا تقاضا کرتے ہوئے مؤقف پیش کیا تھا کہ انہوں نے دہشت گردی، ماورائے عدالت قتل سمیت کئی ہائی پروفائل مقدمات کے علاوہ اقلیتوں کے حقوق، تجاوزات سمیت کئی حساس مقدمات کے فیصلے کیے ہیں، اس لیے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی گھر اور سفر کے دوران رینجرز کی سیکیورٹی فراہم کی جائے۔

یاد رہے کہ ماضی قریب میں ایک ایسے بھی چیف جسٹس گزرے ہیں جنہیں وزیر اعظم پاکستان نے خصوصی درخواست کی تھی کی سیکورٹی کے پیش نظر بلٹ پروف کار اور وی آئی پی سیکورٹی استعمال کریں تاہم اس وقت کے چیف جسٹس پاکستان جسٹس جواد ایس خواجہ نے پروٹوکول لینے سے انکار کرتے ہوئے بلٹ پروف گاڑی بھی واپس کردی تھی جب کہ وی وی آئی پی پروٹوکول اسکواڈ لینے سے بھی انکار کردیاتھا، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ وہ بطور جج ملنے والی گاڑی اور سیکیورٹی استعمال کریں گے، انہیں اضافی سیکیورٹی اور پروٹوکول کی ضرورت نہیں