ملک معاشی و سیاسی دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے،سراج الحق

318
 امیر جماعت اسلامی سراج الحق جامعہ حدیقۃ العلوم پشاور میں تقریب تکمیل بخاری شریف سے خطاب کررہے ہیں

پشاور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک اس وقت معاشی، سیاسی دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے۔ حکومت کے سب نعرے جھوٹ پرمبنی اس کی معاشی پالیسی ہاتھ پھیلائو کشکول اٹھائو ہے۔ آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر لینے کے بعد حکمران خوشی سے چھلانگیں لگا رہے ہیں۔ قوم کو بتایا جائے عالمی مالیاتی ادارے سے کن شرائط کے عوض قرض لیا گیا؟ آئی ایم ایف سے قرض لینے والے وزیراعظم نے تو خودکشی نہیں کی، لیکن بھوک، افلاس اور ٹیکسوں کی بھرمار سے عوام خودکشی پر مجبور ہو چکے۔ ملک کی معیشت آئی ایم ایف، عدالت انگریز اور تعلیم لارڈ میکالے کے دیے گئے نظام کے تحت چل رہی ہے۔ اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے پاکستان میں ایک دن کے لیے اسلامی نظام نافذ نہیں ہوا۔ سودی نظام ختم ہو جائے تو اللہ کی رحمت سے ملک میں خوشحالی آئے گی۔ پی ٹی آئی کی غلط پالیسیوں سے خیبرپختونحوا کے عوام میں شدید نفرت اور غصہ ہے۔ صوبے میں لوگوں کی زندگی مشکل کردی گئی ۔کھانے پینے کی اشیا سے لے کرپیٹرول ، گیس ، ڈیزل سمیت ہر چیز پر ٹیکس لگادیاگیا۔ عوام کی نفرت اور غصے کی وجہ سے حکمران حواس باختہ ہیں۔بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے میں پی ٹی آئی کی شکست و سیاسی موت یقینی ہے،حکومت مزید چلنے والی نہیں ہے ۔ وہ جامعہ عربیہ حدیقتہ العلوم مرکز اسلامی پشاو رمیں تقریب تکمیل بخاری شریف اور تقسیم انعامات سے خطاب کر رہے تھے ۔ اہم مقررین اور شرکا میں شیخ الحدیث مولانا عبدالمالک ، سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر مولانا عطاالرحمن ،رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی، صوبائی جنرل سیکرٹری عبدالواسع ، نائب امیر مولانا محمد اسماعیل ،ڈاکٹر محمد اقبال خلیل ، رکن صوبائی اسمبلی عبیداللہ چترالی شامل تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں خیبر پختونحوا کی صوبائی حکومت الیکشن کمیشن کے قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کررہی ہے ۔ دیر بالا و پائین میں حکومت سرکاری وسائل کا استعمال کرتے ہوئے بجلی کے کھمبے اور پول ہر گلی میں لگا رہی ہے۔ الیکشن کمیشن صوبائی حکومت کی ان خلاف ورزیوں کے خلاف کارروائی کرے ۔ اس سارے کھیل کے ذمے دار وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا ہیں جس کو بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں عوام نے آئینہ دکھادیا اور عبرت ناک شکست سے دوچار کیا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے غلاموں کے ہاتھوں میں ہے ۔ ملک میںجمہوریت کے نام پر چندخاندان قوم پر مسلط ہیں، جنہوںنے ملک کے نظریے ، جغرافیے اور معیشت کو تباہ کیا۔ ملک کی خود مختاری ختم ہوگئی اور اصلاحات کے نام پر آئی ایم ایف کے ایجنڈے کو مسلط کیاگیا ہے۔ آئی ایم ایف کے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے حکومت اور اپوزیشن ایک ہیں جو قابل شرم ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری کا طوفان تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ پی ٹی آئی کے دور میں کرپشن میں اضافہ ہوا ۔ دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ پریشان کن ہے۔ حکمران اور سیکورٹی فورسز لوگوں کو تحفظ فراہم کریں۔امیر جماعت نے کہاکہ علما کرام امت مسلمہ کی قیادت کے لیے خود کو تیار کریں۔ دینی مدارس روشنی کے مراکز ہیں اور امت کو ایسی قیادت کی ضرورت ہے، جو لوگوں کو حقیقی کامیابی کاراستہ دکھائے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت تعلیمی بجٹ میں مدارس کے لیے فنڈز مقرر کرے۔ انھوں نے کہا کہ انسانیت کی فلاح قرآن و سنت کے احکامات کو اپنانے میں ہے۔ دین کے نفاذ سے روشنی آئے گی اور ملک ترقی کرے گا۔ جب تک ملک میں اسلامی نظام نہیں ہوگا ہم آگے نہیں بڑھ سکتے۔جماعت اسلامی کی کاوشیں پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے ہیں۔