سینیٹ سے اسٹیٹ بینک بل کی منظوری، اپوزیشن سیاسی کورونا کاشکارہوگئی ہے، سراج الحق 

380

پشاور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے سینیٹ سے اسٹیٹ بینک بل پاس ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اپوزیشن چاہتی تو اسٹیٹ بینک بل کبھی بھی پاس نہ ہوتا لیکن اپوزیشن نے اس معاملے پر کوئی سنجیدگی نہیں دکھائی اور یکجا نہ ہو سکی جس کے باعث یہ بل حکومت نے پاس کرلیا۔

حکومت نے حکومت نے اسٹیٹ بینک کو ایک ارب ڈالر کے عوض آئی ایم ایف کو بیچ دیاہے ۔حکومت نے پوری قوم کے گلے میں غلامی کا پٹہ ڈال دیا ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے جماعت اسلامی کی ترامیم کوپیش کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جبکہ اپوزیشن نے اس سارے کھیل میں حکومت کاساتھ دیا اورعوام کو بے وقوف بنانے کے بیانات دیئے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اسلامی پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے مزید کہا کہ اپوزیشن سیاسی کورونا کاشکار ہو گئی ہے اور حکومت و اپوزیشن ایک ہی در کے غلام ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر اپوزیشن چاہتی تو سینیٹ سے حکومت اسٹیٹ بینک بل کبھی بھی پاس نہیں کرو اسکتی تھی لیکن اپوزیشن صرف بیانات تک محدود ہو کر رہ گئی ہے جس کی واضح مثال سینیٹ سے اسٹیٹ بینک بل کا پاس ہونا ہے ۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مزید کہا کہ مہنگائی کی چکی میں عوام پس رہے ہیں اور حکومت عوام کو ریلیف دینے کے بجائے ان پر مزید مہنگائی مسلط کر رہی ہے ۔بجلی و گیس کی قیمتوں کو بڑھا دیاگیا ہے اور اب دوائیاں بھی مہنگی کر دی ہیں ۔ساتھ ہی ملک میں آٹے کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گیا ہے اور لوگ دو وقت کی روٹی کے لئے ترس رہے ہیں ۔ان حالات میں اپوزیشن کو یکجا ہونا چاہیے تھا لیکن بد قسمتی سے موجودہ اپوزیشن اپنا کردار ادا نہیں کر رہی اور صرف بیانات تک محدود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے حوالے کردیاگیاہے جبکہ پی ٹی آئی حکومت نے اسٹیٹ بینک کو بہت کم قیمت پر صرف ایک ارب ڈالر کے عوض آئی ایم ایف کو بیچ دیا اورگورنر بینک کو مالیاتی وائسرائے بنادیا ہے۔ گورنر اب پارلیمان کوجوابدہ نہیں رہا۔سراج الحق نے کہا کہ پوری قوم کے گلے میں غلامی کاپٹہ ڈال دیاگیاہے اور میرجعفر کاکرداراداکیاگیاہے۔ قانون سازی کا مسودہ بھی آئی ایم ایف نے بنایا۔ اسٹیٹ بینک روپے کی قدرکاتعین بھی خودکرے گا اور عالمی مالیاتی اداروں سے خفیہ راز شیئرکرسکتاہے۔امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان کامعاشی سقوط ہوگیاہے۔ چیئرمین سینیٹ نے جماعت اسلامی کی ترامیم کوپیش کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جبکہ اپوزیشن نے اس سارے کھیل میں حکومت کاساتھ دیا اورعوام کو بے وقوف بنانے کے بیانات دیئے۔اگر بیانا ت دینے کے بجائے سینیٹ کے اجلاس میں بل پاس ہونے سے رکوانے کیلئے اپوزیشن کردار ادا کرتی تو بہتر ہوتا ۔ اپوزیشن سیاسی کورونا کاشکارہوگئی ہے۔ حکومت واپوزیشن ایک ہی درکے غلام ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مافیا اورجیب کترے ہرحکومت میں شامل ہوتے ہیں۔ پیٹرول بحران پرغریب کی جیبوں سے 85 ارب روپے نکالے گئے۔ حکومت ہر لحاظ سے ناکام ہوچکی ہے۔ چینی بحران میں وفاقی وزرا ملوث تھے۔ ادویات کی قیمتوں میں 13باراضافہ ہوچکااور اب بیمار کے لئے دوائیاں خریدنا بھی مشکل ہو گیا ہے ۔لوگوں کے گھروں میں نوبت فاقوں تک جا پہنچی ہے۔

گیس بحران شدید ہو چکا ہے ۔گھروں میں چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں ۔جس طرح موجودہ حکومت نے وعدے کر کے عوام کو دھوکہ دیا اب عوام بھی ان حکمرانوں سے عاجز آچکے ہیں او ر واقعی تبدیلی چاہتے ہیں ۔جماعت اسلامی ملک و قوم کے لئے امید کی ایک کرن ہے اور ملک کو بحرانوں سے نکالنے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے ۔