دو دو سال ریفرنس دائر نہ کرنا نیب کی مجرمانہ غفلت ہے،عدالت عظمیٰ

184

اسلام آباد (آن لائن)سپریم کورٹ نے کرپٹو کرنسی کے نام پر شہریوں سے اربوں روپے کا فراڈ کرنے والے ملزم وسیم زیب کی ضمانت سے متعلق دائر درخواست خارج کر دی۔ عدالت عظمی نے نیب کو ملزم وسیم زیب کیخلاف جلد ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت کر دی۔ منگل کو جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کرپٹو کرنسی کے نام پر شہریوں سے اربوں روپے کا  فراڈ کرنے والے ملزم وسیم زیب کی ضمانت سے متعلق دائر درخواست پر سماعت کی۔دوران سماعت جسٹس قاضی امین نے ریفرنس دائر کرنے میں تاخیر پر نیب کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ دو دو سال ریفرنس دائر نہ کرنا نیب کی مجرمانہ غفلت ہے، نیب ریفرنس دائر نہیں کرتا اور الزام عدالتوں پر آ جاتا ہے۔اس دوران نیب پراسیکوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم وسیم زیب نے شہریوں سے 1 ارب 70 کروڑ فراڈ کے زریعے وصول کیے، شہریوں سے پیسہ وصول کرکے کرپٹو کرنسی اکائونٹس میں ڈالا گیا،ملزم کیخلاف سینکڑوں متاثرین نے بیانات ریکارڈ کرائے ہیں۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ کرپٹو کرنسی اور بٹ کوائن کا سنا ہے یہ ہوتا کیا ہے۔ جس پر نیب پراسیکوٹر نے عدالت کو بتایا کہ شہریوں کو پیسوں  کے عوض ڈیجیٹل کوائن دیا جاتا ہے۔دوران سماعت ملزم کے وکیل نے موقف اپنایا کہ میرے موکل کیخلاف پیسے لینے کا الزام ہے پیسے لینے کی کوئی رسید سامنے نہیں آئی۔ عدالت عظمی نے  نیب کو ملزم وسیم زیب کیخلاف جلد ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت کر تے ہوئے ملزم وسیم کی ضمانت سے متعلق دائر درخواست خارج کر دی۔