کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان سپرلیگ 7 میں کھیلنے کے لیے پشاور زلمی کے ٹام کوہلر کیڈمور، حضرت اللہ ززائی، پیٹ برائون ,شرفین ردرفورڈ اور میٹ پارکنسن سمیت تمام پاکستانی کرکٹر کراچی پہنچ گئے۔ ترجمان پشاور زلمی نے ہفتہ کو بتایا کہ بین کٹنگ بگ بیش کے بعد ٹیم کو جوائن کریں گے جبکہ ثاقب محمود اور لیام لیونگسٹن انگلینڈ ویسٹ انڈیز سیریز کے بعد پاکستان پہنچیں گے۔دوسری طرف پشاورزلمی کے کپتان وہاب ریاض نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈکا ریرزو کھلاڑیوں کے پول کا فیصلہ بہت اچھا ہے کیونکہ اگر کسی فرنچائز کو مشکلات ہوں گی تو وہ ریزرو پول میں سے کھلاڑیوں کا انتخاب کرسکیں گے، پشاورزلمی نے اپنی ٹیم کے انتخاب میں بیٹنگ، بولنگ سمیت کرکٹ کے تمام شعبوں کو کور کیا ہے اور کوشش یہی ہوتی ہے کہ ایسے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جائے جس سے ٹیم کو فائدہ ہو اور ٹیم جیتے۔انہوں نے ہفتہ کو ورچوئل میڈیا کانفرنس میں صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ پلینگ الیون کا انتخاب کرنا ایک چیلنج ہوتا ہے اور کوشش یہی ہوتی ہے کہ بہترین پلینگ الیون کو گرائونڈ میں اتارا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ کے بھی مسائل ہیں اور پلینگ الیون کے انتخاب میں اس چیز کو مدنظر رکھا جاتا ہے تاکہ ری پلیسمنٹ میں آسانی رہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سالوں میں جو غلطیاں کی گئیں، کوشش ہوگی کہ اس سال پی ایس ایل میں ان غلطیوں کو نہ دھرائیں تاکہ کھیل کو اچھے طریقے سے فنش کیا جاسکے اور بہتر نتائج حاصل کیے جاسکیں۔ ایک سوال کے جواب میں وہاب ریاض نے کہا کہ ڈیرن سیمی نے پشاورزلمی کے لئے بہت اچھی پرفارمنسز کی ہیں اور وہ پشاورزلمی کے آئیکون ہیں، ڈیرن سیمی اپنی مصروفیات کی وجہ سے ٹیم کو جوائن نہیں کرپائے، امید ہے کہ جب ان کی مصروفیات ختم ہوجائیں گی تو وہ پشاورزلمی کو جوائن کرلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال پی ایس ایل میں وکٹس فلیٹ تھیں اور ہدف کو حاصل کرنا مشکل نہیں تھا، اس سال دیکھنا ہوگا کہ وکٹس کیسی ہیں ،اگر وکٹس اچھی ہوں گی تو میچز اچھے اور ہائی اسکورنگ ہوں گے،مجھے لگتا ہے کہ اس سال جو بھی ٹیم ٹاس جیتے گی وہ ہدف کا تعاقب کرنے کے لئے دوسری بیٹنگ کو فوقیت دی گی۔