حکومت نے اپنی نا لائقی پر پردہ ڈالنے کے لیے صدارتی نظام پر بحث شروع کی ، سراج الحق

5888
امیر جماعت اسلامی سراج الحق منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کررہے ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ دنیا مصنوعی چاند اور سورج کے تجربات کر رہی ہے ، ہم پارلیمانی و صدارتی نظام کی بحث میں الجھے ہوئے ہیں ۔ ملک میں صدارتی نظام کی بحث حکومت نے اپنی نالائقی پر پردہ ڈالنے کے لیے شروع کی۔ ہم نے پارلیمانی اور صدارتی نظام آزما لیے اب پاکستان کو اسلامی نظام چاہیے۔ اگر موجودہ آئین پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد ہوتا تو ہمارے تمام مسائل حل ہو چکے ہوتے۔ حقیقی نظام صرف اسلام کا نظام ہے جس میں انسانیت کی فلاح ہمارے تمام دکھوں اور تکلیفوں کا مداوا اور زخموں کا مرہم ہے ۔ موجودہ حکومت سیاسی، معاشی، معاشرتی ہر محاذ پر قوم کو غلام بنانا چاہتی ہے، اسلام سے متصادم قانون سازی آئین کی خلاف ورزی ہے۔ حکومت ریاست مدینہ کے نام پر سیکولر ایجنڈے کو بڑھاوا دے رہی ہے۔ سودی معیشت کا اسلامی ریاست سے کیا لینا دینا؟ پی ٹی آئی حکومت ملکی تاریخ کا ناکام ترین سیٹ اپ ہے۔ نااہل حکمرانوں کی وجہ سے ملک بحرانوں کی زد میں آگیا۔ بدامنی، مہنگائی، بے روزگاری اور کرپشن پی ٹی آئی کی ساڑھے 3 سالہ کارکردگی کی لسٹ کے اہم نکات ہیں۔ پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی خود ہی حکومت کے خلاف پھٹ پڑے۔ عوام فرسودہ نظام اور اسٹیٹس کو پارٹیوں سے نجات چاہتے ہیں۔ پی ٹی آئی، ن لیگ، پی پی ڈیلیور کرنے میں ناکام ہوگئیں، قوم کو مزید بہلاوے نہیں دے سکتیں۔ تینوں پارٹیوں نے ملک کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے ہاتھوں بیچا، امریکی غلامی اختیار کی۔ پی ٹی آئی کی ملک دشمن پالیسیوں کے خلاف ملک گیر احتجاج ہو گا۔ حکمرانوں کو عوام کو ریلیف دینا پڑے گا یا پھر انھیں گھر بھیجیں گے۔ اسلامی پاکستان کے باسیوں کو استعمار اور اس کے ایجنٹوں کی غلامی قبول نہیں۔ ملک اور عوام کی فلاح اللہ کے دیے گئے نظام میں ہے۔ جماعت اسلامی لوگوں کو اللہ اور اس کے رسولؐ کی طرف بلا رہی ہے۔ ہم انسانیت کی دنیاوی بھلائی اور اخروی نجات چاہتے ہیں۔ جماعت اسلامی کی تربیت گاہوں کا مقصد ایسے افراد کی تیاری ہے جو معاشرے میں نیکی کا حکم دیں اور برائی کو روکیں۔ آئیے مل کر ملک میں اسلامی انقلاب برپا کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کے قیام کا مقصد یہاں اسلامی نظام کا نفاذ تھا، مگر 73برس سے قوم کو ایک دن کے لیے بھی قرآن کا نظام نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ سودی اور سرمایہ دارانہ نظام نے انسانیت کو غلام بنا رکھا ہے۔ پاکستان اس لیے بنا کہ یہ ملک پوری امت مسلمہ کی رہنمائی کرے اور اسلامی نظام کی شمع سے پوری دنیا کو منور کرے، مگر بدقسمتی سے سازشی عناصر اور انگریز کے غلاموں نے ملک کو پوری طرح تباہ برباد کیا، ادارے کمزور کیے اور معیشت کا بیڑہ غرق کیا اور آج حالات یہ ہیں کہ بچہ بچہ عالمی استعمار کا مقروض ہے۔ ہمارے ملک کے بجٹ کا نصف قرضوں اور سود کی ادائیگی میں چلا جاتا ہے، بڑا حصہ دفاع پر اور صرف 6 ساڑھے 6 سوارب ترقیاتی کاموں کے لیے بچتا ہے۔ ہمارا حکمران طبقہ عیاشیوں میں مصروف، ملک و قوم کی کسی کو پروا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ظالم جاگیرداروں، کرپٹ سرمایہ داروں کے گٹھ جوڑ نے پاکستان کو برباد کردیا ہے۔ ظالم اور لٹیروں کو گھر بھیجنا ہوگا۔سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ریاست مدینہ کے نام پر قوم کو دھوکا دیا۔ ساڑھے 3 برس میں حکومت نے تمام اقدامات ریاست مدینہ کے مقاصد کے الٹ کیے۔ پی ٹی آئی عوام کو ریلیف دینے میں مکمل ناکام ہوگئی۔ وزیراعظم نے ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر بنانے کا اعلان کرکے الٹا سوا 2کروڑ کو نوکریوں سے محروم کیا اور کسی ایک بے گھر کو چھت نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ ثابت ہوگیا ہے کہ ملک پر مسلط ظالم اشرافیہ عوام کے مسائل حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتا۔ جاگیرداروں اور وڈیروں کی آپسی لڑائیاں مفادات کے لیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی واحد آپشن کے طور پرموجودہے، عوام ساتھ دیں، ان شاء اللہ ملک کو ترقی اور خوشحالی کا گہوارہ بنائیں گے۔