اسلام آباد (آن لائن) عدالت عظمیٰ نے خورشید شاہ کے اہلخانہ کی ضمانت منسوخی کیس کی سماعت کے موقع پر نیب سے ملزمان کیخلاف الزامات کی تفصیلات طلب کر لیں ہیں۔ معاملے کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ سندھ ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ الزامات پر مزید تحقیقات کی ضرورت ہے، خورشید شاہ نے اثر رسوخ استعمال کرکے پلاٹ کی حیثیت تبدیل کرائی۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے اس موقع پر ریمارکس دئیے کہ مرکزی ملزم خورشید شاہ کو ضمانت پر رہا کر چکے ہیں، نیب نے خورشید شاہ کی زرعی زمین کی مالیت اسٹیٹ بینک سے لگوائی،زرعی زمین کی مالیت کا پہلا ثبوت پٹواری کے پاس ہوتا ہے۔ بظاہر نیب کے شواہد کمزور ہیں،خورشید شاہ جیل کے بجائے اسپتال میں رہا تو یہ بھی نیب کی مہربانی تھی،رفاعی پلاٹ پر رہائشی تعمیرات کا پتا بجلی کے بل سے چلے گا۔ عدالت عظمیٰ نے اس موقع پر قرار دیا کہ عدالت نے مواد دیکھ کر ہی ضمانت منسوخی کیس کا فیصلہ کرنا ہے۔ بعد ازاں معاملہ کی سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔