لاہور(نمائندہ جسارت) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو اپنے قومی اور صوبائی اسمبلی کے امیدوار فائنل کر لینے چاہییں، حکومت جارہی ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول زرداری کی زیر صدارت سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پارٹی اراکین نے اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) سے اتحاد پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ مجبوریوں کے تحت ن لیگ کے ساتھ چلے تاہم اس اتحاد سے پیپلز پارٹی کو سیاسی نقصان ہوا ہے اور سب سے زیادہ نقصان پنجاب میں ہوا ہے، اب ہمیں بلدیاتی اور جنرل انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کا بھرپور مقابلہ کرنا ہوگا، ن لیگ سے علیحدہ رہ سیاسی جہدوجہد کرنا ہوگی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اراکین سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے مسلم لیگ ن کے ساتھ ماضی میں کیے گئے اتحاد کو پیپلز پارٹی کی مقبولیت میں کمی کا ذمہ دار ٹھہرایا اور آئندہ انتخابات میں عوامی نیشنل پارٹی، پاکستان عوامی تحریک اور دیگر مذہبی اور سیاسی جماعتوں سے اتحاد کے مشورے بھی دیے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی نے اپنے تمام الائیڈ ونگز کی تنظیم نو کا فیصلہ کر لیا ہے، تمام ونگز کے علیحدہ علیحدہ کنونشن منعقد کیے جائیں گے، اجلاس میں کسان کنونشن، اسٹوڈنٹس کنونشن، یوتھ کنونشن، خواتین کنونشن، لائرز کنونشن، مزدور کنونشن منعقد کرنے کا بھی جائزہ لیا گیا، اورالیکشن مانیٹرنگ سیل کے قیام کا بھی فیصلہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں پیپلز پارٹی آئندہ حکومت میں آنے کے لیے پر امید نظر آئی اور چیئرمین بلاول زرداری نے تو بھی کہا کہ پیپلز پارٹی کو اپنے قومی اور صوبائی اسمبلی کے امیدوار فائنل کر لینے چاہییں، موجودہ حکومت جا رہی ہے، ہمیں صرف اپنا ہوم ورک مکمل کرنا ہے، آئندہ حکومت پیپلز پارٹی بنائے گی، لانگ مارچ کے ذریعے ہم حکومت کو گھر بھجوا کر دم لیں گے۔