سراج الحق آج دھرنے میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے

553
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن دھرنے کے ساتویں دن طلبہ واساتذہ سے خطاب کررہے ہیں

کراچی(اسٹاف رپورٹر) امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق آج دھرنے کے شرکا سے خصوصی خطاب اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے،کالے بلدیاتی قانون کے خلاف موسم شدیدسرد ہونے کے ساتھ دھرنے کے ماحول میں جوش و خروش اورہر گزرتے دن کے ساتھ دھرنے کے شرکا کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ،گزشتہ روز صبح سے بارش کے باوجود شہر بھر سے مختلف اسکولوں کے ہزاروں طلبہ نے اپنے اساتذہ کے ہمراہ اورنیشنل لیبر فیڈریشن ،اسلامک لائرز موومنٹ،آباد ،اقلیتی برادری سمیت خیبر پختونخوا ،صوبہ پنجاب اور اندرون سندھ سے مختلف وفود دھرنے میں شریک ہوتے رہے ۔حافظ نعیم الرحمن نے اسکولوں کے بچوں اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آج کے طلبہ قوم کامستقبل ہیں ، بد قسمتی ہے کہ سندھ حکومت نے صحت ،ٹرانسپورٹ سمیت تعلیم کے شعبے کو بھی مکمل برباد کردیا ہے ،کراچی کے شہری مہنگائی کے دور میں اپنا پیٹ کاٹ کر بچوں کو نجی اسکولوں میں تعلیم دلانے پر مجبور ہیں ، سندھ حکومت کے زیر انتظام ہزاروں اسکول تعلیمی معیار اور بنیادی سہولیات کی محرومی کی وجہ سے وڈیروں اور جاگیرداروں کی اوطاق اور اصطبل بنے ہوئے ہیں ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ صوبے میں بہترین صحت کی سہولیات کا مسلسل دعویٰ کرتے ہیں ،ہم ان سے سوال کرتے ہیں کہ اگر اندرون سندھ کے عوام کو بہترین طبی سہولیات میسر ہیں تو وہاں کے شہریوں کو معمولی بیماریوں کاعلاج بھی کرانے کے لیے کراچی کیوں بھیجا جاتا ہے ؟،حقیقت یہ ہے کہ صوبائی وزرا کے تمام دعوے جھوٹے ثابت ہورہے ہیں ، پیپلزپارٹی نے اندرون سندھ پہلے سندھیوں اور ہاریوں کو محروم و محکوم بنایا اور اب کراچی پر قبضہ کر کے شہریوں کو اپنا غلام بنانا چاہتی ہے ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ جماعت اسلامی کراچی اور سندھ کے عوام کا مقدمہ لڑرہی ہے ،کالے بلدیاتی قانون کے خلاف سندھ اسمبلی کے باہر دھرنے کا ساتواں دن ہے اور قانون واپس لینے تک ہمارادھرنا جاری رہے گا۔انہوں نے کہاکہ شہر کے ساڑھے 3 کروڑ عوام کے لیے ٹرانسپورٹ کا سرے سے کوئی بندوبست ہی نہیں ہے ،پورا کراچی چنگچی رکشوں ،ٹوٹی پھوٹی ہوئی بسوں اور تباہ حال سڑکوں پر سفر کرنے پر مجبور ہے،گزشتہ دنوں پی ٹی آئی کی حکومت نے گرین لائن منصوبے کا جعلی افتتاح کیا جس سے کراچی کے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوا،5سال گزرنے کے بعد بھی آج تک گرین لائن کے مکمل اسٹیشن تک نہیں بن سکے جس کی وجہ سے شہری سفر نہیں عذاب بھگت رہے ہیں۔امیرجماعت اسلامی نے کہاکہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کہتے ہیں کہ جماعت اسلامی کا 7 روز سے جاری دھرنا ایم کیو ایم کاطرز سیاست ہے ،انہیں نہیں معلوم کہ ہم نے شہر کی تعمیر و ترقی کے لیے قربانیاں دی ہیں،کراچی سے شروع ہونے والا دھرنا اور احتجاجی تحریک کا دائرہ بدین، ٹھٹھہ، لاڑکانہ ، کوٹری اور دیگر علاقوں تک وسیع کیا جائے گا۔ دھرنے سے نائب امیرکراچی ڈاکٹر اسامہ رضی، رکن سندھ اسمبلی وامیر ضلع جنوبی سید عبد الرشید، جے آئی یوتھ پاکستان کے مرکزی نائب صدر قاسم ریاض ساہی،جماعت اسلامی سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری عبدالقدوس احمدانی ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ عبدالقدوس احمدانی کی قیادت میں آنے والے وفد میں امیرجماعت اسلامی ٹنڈو محمد خان لعل محمد سولنگی، امیرضلع جامشورو حافظ محمد صالح ،تھانہ بولاخان کے حفیظ الرحمن،نورمحمد شورو،محمد کلیم اللہ بھٹوشامل تھے۔ جمعیت اہلحدیث کے امیر مولانا محمد افضل سردار ،سینئر نائب امیر مولانا محب اللہ ،سینئر نائب ناظم عبدالوہاب سٹھار نے شرکت ،دھرنے کے شرکا سے اظہار یکجہتی اور جماعت اسلامی کے مطالبات کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔دھرنے میں جماعت اسلامی کی کوششوں سے بحریہ ٹاؤن کے متاثرین کے ریفنڈ کی مد میں 5کروڑ روپے کے چیک تقسیم کیے گئے۔ دھرنے سے آباد کے چیئرمین محسن شیخانی ،اسلامک لائرز موومنٹ کراچی کے صدر عبد الصمد خٹک ایڈووکیٹ، صوبائی سیکرٹری سید نجم الحسن ایڈووکیٹ، سید شاہد علی ایڈووکیٹ،قیصر جمیل ایڈووکیٹ ،عامر خان ایڈووکیٹ ودیگر عہدیداران، سماجی رہنما ریحان اللہ والا،چلڈرن اسپتال نارتھ کراچی کے ڈاکٹر و پیرامیڈیکل اسٹاف کا وفد ،اقلیتی ونگ کے رہنما یونس سوہن ایڈووکیٹ ،سکھ برادری کے انیل سنگھ ، ہندو برادری کے منوج چوہان،مسیحی رہنما جیکب جاوید ،نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے صدر خالد خان نے وفد کے ہمراہ شرکت کی اور دھرنے کے شرکا سے خطاب کیا۔جماعت اسلامی ضلع بونیر کے سوشل میڈیا انچارج طارق حسین،اقرا اسکول و کالج ڈگر بونیر کے پرنسپل حمید رسول کی قیادت میں وفد نے شرکت کی۔اس کے علاوہ قریشی برادری کے وفد نے جاوید قریشی کی قیادت ،کورنگی ابراہیم حیدری کے علاقہ اراکان آباد کے مکین فٹبال گراؤنڈ پر قبضے کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانے پہنچے ۔

کراچی( اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی سندھ نے پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کے سندھ اسمبلی میں پاس کردہ بلدیاتی کالے قانون کے خلاف جاری تحریک کا دائرہ پورے سندھ میں پھیلانے کا فیصلہ کر دیا۔ آج اور اتوار 9
جنوری کو کراچی سے کشمور سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے، دھرنے واحتجاجی کیمپ لگا کر سندھ حکومت کے آئین، جمہوریت ،سندھ واسلام دشمن اقدامات سے اہل سندھ کو آگاہ کیا جائے گا۔جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی کی زیر صدارت قبا آڈیٹوریم میں منعقدہ ہنگامی اجلاس میں سندھ اسمبلی کے باہر حقوق کراچی اور بلدیاتی کالے قانون کے خلاف احتجاجی دھرنے کی بھرپور حمایت کا اعلان اور اسے عوام کی آواز قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ پیپلز پارٹی بلدیاتی اداروں اور منتخب نمائندوں کے آئینی حقوق غضب کرنے کے بجائے غیر آئینی ترمیمی بل کو واپس اور 8 روز سے جاری دھرنے والوں سنجیدہ مذاکرات کر کے جمہوری انداز سیاست کو فروغ دے۔صوبائی امیرنے کہاکہ اٹھارہویں ترمیم کے تحت وفاق سے صوبوں کو اختیارات منتقل ہوئے مگر افسوس کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت بلدیات کے منتخب عوامی نمائندوں کو آئینی اختیار دینے کے بجائے بلدیاتی ترمیم کے ذریعے بے اختیار کر دیا اس لیے جماعت اسلامی مطالبہ کرتی ہے کہ اس کوفوری طورپر واپس لیا جائے۔جماعت اسلامی کی یہ تحریک سندھ کے تمام مظلوم ومحکوم لوگوں کی تحریک ہے جو عوام کے حقوق اورمسائل کے حل تک یہ جدوجہد جاری رہے گی۔ جماعت اسلامی نے ہمیشہ سندھ کے مسائل اورعوام کے حقوق کے لیے ہرفورم پرآواز اٹھائی ہے۔