فیصل آباد: اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کی وجہ سے ملک بھر کی طرح فیصل آباد میں بھی خودکشیوں کی شرح میں اضافہ، غربت اور بے روزگاری کی وجہ گھریلو جھگڑے پر دو خواتین نے خودکشی کرلی۔
آن لائن کے مطابق گزشتہ روز بھی مکوآنہ تا جسوانہ روڈ پر واقع 240 کھوجی والا کے رہائشی 45 سالہ جعفر ولد شیر علی نے گھریلو جھگڑوں سے تنگ آ کر خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کر لیا جبکہ جھنگ روڈ پر واقع جپال کی رہائشی 17 سالہ عائشہ دختر مظہر نے کالا پتھر کھا کر خودکشی کی کوشش کی تاہم ریسکیو 1122 نے اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچ کر متاثرہ خاتون کو تشویشناک حالت میں ہسپتال پہنچایا جبکہ ضروری کارروائی کے بعد جعفر علی کی نعش کو ورثاء کے حوالے کر دیا جبکہ آئے روز مہنگائی کی ستائی عوام اور اخراجات پورے نہ ہونے پر زہریلی گولیاں کھا کر ہسپتال پہنچ رہے ہیں۔
ڈاکٹرز کے مطابق زہریلی گولیاں اور دیگر وجوہات کی بناء پر اقدام خودکشی کرنے والوں کی اکثریت مہنگائی کی وجہ قرار دیتی ہے اور روزمرہ استعمال اور اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے گھروں میں میاں بیوی کے جھگڑے روزمرہ کا معمول بن چکے ہیں۔ شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور موجودہ حکمرانوں کی طرف سے اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں کمی کے دعوے کئے جاتے ہیں لیکن عملی طور پر اس میں کوئی صداقت نہیں ہوتی۔ آٹا، گھی، دالوں، سبزیوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ آئے روز گیس اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔
جس کی وجہ سے ہر شہری پریشان ہے اور سردیوں میں بھی بجلی کے بل ہزاروں میں وصول ہو رہے ہیں اور حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کر کے مزید مہنگائی کرتے ہوئے منی بجٹ میں اربوں کے ٹیکس لگا دیئے ہیں جو کہ بالواسطہ یابلاواسطہ ان کا بوجھ غریب عوام پر بھی پڑے گا اور مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گا۔