ملزم عارف گل کو پیش نہ کیا تو وزیراعظم کو بلا لیں گے، چیف جسٹس

444

اسلام آباد:چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ ڈیفنس مشینری کو عدالت بلانے کا اختیار ہے،ملزم عارف گل کو پیش نہ کیا تو وزیر اعظم کو طلب کریں گے ،سپریم کورٹ میں ملزم عارف گل کو حبس بیجا میں رکھنے کے کیس کی سماعت آج منگل تک ملتوی کر دی گئی ۔

پیر کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس گلزار احمد نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کیا عارف گل کو لیکر آئے ہیں جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ عارف گل حراستی مرکز میں ہے ،عدالت لانا مشکل ہے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے جواب پر چیف جسٹس برہم ہوگئے اور کہا کہ کیا عارف گل کو پیش کرنے سے سپریم کورٹ کی عمارت اُڑ جائے گی،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عارف گل کو پیش نہیں کرنا تو سپریم کورٹ کو تالا لگا دیتے ہیں۔

عارف گل کو آج ہی پیش کریں،عدالت کے پاس ڈیفنس کی مشینری کو بھی بلانے کا اختیار ہے،عارف گل کو پیش نہ کیا تو وزیراعظم کو بلائیں گے ، عارف گل کی شہریت کا ایشو 2019 سے ابتک حل کیوں نہیں ہوا،2019 سے ابتک معاملہ پر انکوائری چل رہی ہے،سرکاری دفاتر میں کرپشن ہے تو عدالت کیا کرے۔ دوران سماعت ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا نے عدالت کو بتایا کہ عارف گل نے افغان بارڈر ایریا کے قریب فوجی کیمپ پر حملہ کیا تھا ،حراستی مرکز میں عارف گل کی کونسلنگ،ووکیشنل ٹریننگ مکمل ہو چکی ہے۔

اس دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ فاٹا ان سیٹل ایریا ہے،جس قانون کے تحت عارف گل کو حراستی مرکز میں رکھا گیا ہے کیا وہ قانون اب قانونی ہے،فاٹا پاٹا کا علاقہ اب کے پی کے میں شامل ہوچکا ہے، اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے نے عارف گل کو پیش کرنے کیلئے عدالت سے مہلت دینے کی استدعا کی۔ عدالت نے دونوں کی استدعا منظور کرتے ہوئے ملزم عارف گل کو آج منگل کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیدیا ۔