شہباز شریف کے پاس لندن یا جیل کے سوا کوئی آپشن نہیں، فواد چوہدری

366

لاہور: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ اپوزیشن بری طرح بکھر چکی ہے، شہباز شریف کے پاس لندن یا جیل کے سوا کوئی آپشن نہیں، سیاسی لوگ عوام میں موجود رہتے ہیں، پیپلز پارٹی صرف سندھ کارڈ کھیلنا چاہتی ہے، وہ عوام سے خوفزدہ ہے، عوام کا سامنا نہیں کرنا چاہتی، پیپلز پارٹی لاہور آئے، جلسہ کرے، دس مرلے کے گھر میں ان کا جلسہ ہو جائے گا، ہم نے تین سالوں میں 32 ارب ڈالر کا قرضہ واپس کیا، اگلے دو سالوں میں 55 ارب ڈالر کا قرضہ واپس کرنا ہے، یہ نواز شریف اور زرداری کے کرتوتوں کا نتیجہ ہے جو ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے، عمران خان کی کامیابی ہے کہ اتنا بڑا قرضہ واپس کرنے کے باوجود بھی ملک اپنے پاﺅں پر کھڑا ہے۔

گورنر ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ خیبر پختونخوا، کشمیر، گلگت بلتستان کے بعد اب پنجاب کا ہر خاندان 10 لاکھ روپے تک علاج معالجہ کی سہولت حاصل کر سکے گا، آج سے یہ سہولت لاہور ڈویژن کو فراہم کر دی گئی ہے، آئندہ ماہ پنجاب کے تمام ڈویژنز میں یہ سہولت فراہم کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان نے صحت کارڈ کے لئے اپنی رضامندی ظاہر کر دی ہے، بدقسمتی سے سندھ اس منصوبہ کا حصہ نہیں بنا۔ وزیراعلی سندھ اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں اور اس عظیم منصوبے میں شامل ہوں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ راشن پروگرام بھی اگلے ماہ شروع ہو جائے گا۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ فنانس ایکٹ میں ترامیم کا بنیادی مقصد پاکستان میں ٹیکس کلچر کو فروغ دینا ہے، 343 ارب روپے کے سیلز ٹیکس میں صرف 71 ارب روپے ٹیکس کی رقم ہے، باقی تمام ریفنڈ اور ایڈجسٹ ایبل ٹیکس ہے۔ انہوں نے کہا کہ درآمدی اشیاپر ٹیکس موجود رہے گا جبکہ باقی تمام چیزوں پر ٹیکس ختم کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر خزانہ شوکت ترین نے فلم انڈسٹری کو بچانے کے لئے زبردست اقدامات اٹھائے، سینما کی مشینری اور فلم پروڈکشن سے ٹیکس ہٹا دیا گیا ہے، غیر ملکی ڈراموں اور فارن ایکٹرز کی وجہ سے ہمارے فنکار بے روزگار ہو رہے تھے، فارن مواد پر ٹیکس عائد ہونے کا فائدہ مقامی فنکاروں کو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فلم اور ڈرامہ پاکستان کا بیانیہ پیش کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، اس شعبہ کی بحالی ضروری تھی۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر بنانے کے لئے پرعزم ہیں، وزیراعظم ایسی ریاست قائم کرنا چاہتے ہیں جہاں قانون کا احترام اور امیر و غریب میں فرق نہ ہو، تمام شہریوں کو بنیادی سہولیات تک یکساں رسائی حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ عوام پر توجہ مرکوز کرنے والی حکومت کام کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اپوزیشن بری طرح بکھر چکی ہے، فنانس بل پیش کرنے کے موقع پر اپوزیشن کی قیادت اسمبلی میں موجود ہی نہیں تھی، کہا جا رہا تھا کہ پی ٹی آئی کے لوگ اپوزیشن سے رابطے میں ہیں لیکن بعد میں پتہ چلا کہ ساری اپوزیشن ہی پی ٹی آئی سے رابطے میں ہے۔