کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ آج پوری قوم غلامی کی زنجیروں میں جکڑی ہوئی ہے، تیل، گیس تو دور کی بات ہم نمک کے لیے بھی اپنی مرضی نہیں چلا سکتے، سودی نظام کی وجہ سے ملک کا بیڑا غرق ہوا،باہر سے لوگ آکر فیصلے کرتے ہیں کہ کونسی چیز کتنے کی فروخت ہو گی،جو وکیل نواز شریف کے دور میں سود کے حق میں لڑ رہا تھا وہی آج تحریک انصاف کی جانب سے سود کے حق میں کھڑا ہے،پاکستان میں حقیقی معنوں میں عدل کا نظام لانے کی صلاحیت صرف جماعت اسلامی میں ہے، دنیا میں اسلام کا بہترین ماڈل پاکستان ہی ہو سکتا ہے،یہاں وہ نظام آئے گا کہ ججزکے ہاتھ میں قرآن ہوگا اور حکمران جواب دہی کے احساس کے ساتھ جواب دہ ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع وسطی کے تحت جامع مسجد الفلاح نارتھ ناظم آباد اور ضلع شمالی میں مسجد الہدیٰ پاور ہاؤس چورنگی میں علیحدہ علیحدہ اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجتماعات سے جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیرڈاکٹر فرید احمدپراچہ ،امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن،امیر جماعت اسلامی ضلع وسطی سید وجیہ حسن ، امیر ضلع شمالی محمد یوسف ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔ سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی پورے پاکستان کے عوام کی آواز بنی ہوئی ہے اور حکومت کی جانب سے عوام کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار ثابت ہو گی۔ امیرجماعت نے کہاکہ جماعت اسلامی عوام کی فلاح و بہبود کے پیش نظر وہ کام بھی کرتی ہے جو اصل میں حکومتوں کے کرنے کے ہیں۔ اقامت دین کی دعوت دراصل دعوت انقلاب ہے اللہ کو مطلوب بہترین اور مؤثر حقیقی تبدیلی اسی ذریعے آسکتی ہے۔آج جدو جہد تیزی سے جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہاکہ جماعت اسلامی فریضہ اقامت دین کی تحریک ہے تو جب یہ دین کے قیام و نفاذ کا کام ہے تو لامحالہ سیاست سے بھی واسطہ ہوگا لیکن آج کل جس طرح کی موروثی،جبر ،لوٹ مار و کرپشن ،مفاد پرستی پرمبنی سیاست ملک میں ہو رہی ہے جماعت اسلامی اس سے پاک ہے نہ یہاں پر موروثیت ہے نہ کرپشن بلکہ شرافت ہے تقویٰ ہے خوف خداہے۔ دین کی دعوت عام کا سلسلہ جاری و ساری رہتاہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ 31 دسمبر کو اہل کراچی سندھ اسمبلی کے باہر غصب شدہ حقوق لینے کے لیے دھرنا دیں گے،عوامی دباؤ سے کالا قانون واپس لینے پر مجبور کریں گے ،14 سال سے سندھ پر قابض پیپلز پارٹی کراچی کے ساتھ مسلسل زیادتی کررہی ہے۔ جماعت اسلامی حق دو کراچی کے عنوان سے میدان عمل میں ہے اور عوام کے دلوں کی آواز بن چکی ہے۔کراچی کو کھوٹے نعروں و جعلی افتتاح کی نہیں میگا سٹی بنانے اور اس کے مطابق حقیقی انفرا اسٹرکچر کی ضرورت ہے۔سید وجیہ حسن نے کہا کہ ظالم کے سامنے حق بات کہنا ہی اسلام کا درس ہے اور یہی ہمارے نبی ؐ کی سیرت اور پیغام ہے، جماعت اسلامی نے ’’حق دو کراچی ‘‘ مہم شروع کی ہوئی ہے ،کارکنان گلی ،کوچے میں جماعت اسلامی کے پیغام کو پہنچائیں ،ہمیں اقامت دین کی جدوجہد کرتے رہنا چاہیے ۔محمد یوسف نے کہاکہ ہم سب اللہ کے دین اور اس کے نظام کے محتاج ہیں،رب کی نصرت کے بغیر کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوسکتی ۔
تونسہ/مظفرگڑھ/ لاہور(نمائندگان خصوصی) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے ساڑھے 3 برسوں میں ملک کو مسائلستان بنا دیا ہے۔ ملک میں فوجی ڈکٹیٹرز بھی ناکام ہوئے اور نام نہاد بڑی سیاسی پارٹیاں بھی ڈیلیور نہ کر سکیں۔ حکمران عوام کو اپنی غلامی میں رکھنا چاہتے ہیں۔ قائداعظم نے یہ پاکستان جاگیرداروں، وڈیروں اور امریکاکے غلاموں کے لیے نہیں بنایا۔ حکومت نے غریبوں پر عرصۂ حیات تنگ کر دیا۔ کسان لائنوں میں لگ کر کھاد خرید رہے ہیں۔ بجلی اور گیس کے بل ہر ماہ عذاب بن کر گھر پر نازل ہوتے ہیں۔ جنوبی پنجاب کے ہر گھر میں غربت اور بے روزگاری ناچ رہی ہے۔ علاقے کی سڑکیں کھنڈرات میں تبدیل ہو گئیں۔ تحریک انصاف نے جنوبی پنجاب کے عوام کے ساتھ دھوکا کیا۔ ن لیگ اور پی پی پی نے بھی علاقے کے عوام کو سوائے غربت اور دکھوں کے کچھ نہیں دیا۔ عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ اس نظام کو تبدیل کرنے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ جماعت اسلامی کے پاس بہترین تعلیمی، زرعی، عدالتی اور معاشی سسٹم ہے۔ قوم کو آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور باطلانہ نظام مزید قبول نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے تونسہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب جنوبی رائو محمد ظفر، امیر ضلع رشید اختر، صدر جے آئی لیبر پاکستان شمس الرحمن سواتی اور دیگر قائدین بھی امیر جماعت کے ہمراہ تھے۔ قبل ازیں سراج الحق نے ضلع مظفرگڑھ میں استقبالیہ تقریب اور معززین علاقہ سے خطاب کیا۔ امیر ضلع مظفرگڑھ عمردراز فاروقی کی قیادت میں عوام کی بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا۔سراج الحق نے کہا کہ دجالی نظام نے نہ صرف ملک بلکہ پوری دنیا میں جڑیں گاڑدی ہیں۔ عالمی ادارے اسی دجالی نظام کے مختلف ٹولز ہیں جو انسانوں کو اپنا غلام بنا کر رکھے ہوئے ہیں۔ پاکستان پر مسلط اشرافیہ نے آج تک اس ضرورت کو محسوس نہیں کیا کہ ملک میں اسلامی نظام رائج کیا جائے۔ سراج الحق نے کہا کہ جنوبی پنجاب زرعی اعتبار سے زرخیز ترین خطہ ہے، مگر یہاں لاکھوں ایکڑ اراضی بنجر پڑی ہے۔ یہاں کے نوجوان ذہین اور قابل ہیں، مگر جاگیرداروں نے انھیں آگے بڑھنے کا موقع نہیں دیا۔ علاقے میں انسانوں اور مویشیوں کو پینے کے پانی کے لیے کئی میل سفر کرنا پڑتا ہے۔ حکومت نے جنوبی پنجاب میں کوئی نیا کارخانہ نہیں لگایا اور نہ کوئی نئی یونیورسٹی اور اسپتال بنایا ہے۔امیر جماعت نے مطالبہ کیا کہ بلدیہ تونسہ کے 68برطرف ملازمین کو فوری بحال کیا جائے اور تونسہ شریف کو ضلع کا درجہ دیاجائے۔ جنوبی پنجاب میں کسانوں کو بجلی کی فراہمی سوا 5 روپے فی یونٹ حساب سے ہو۔ علاقے میں ٹوٹی پھوٹی سڑکوں اور انفرااسٹرکچر کی بحالی کے لیے فنڈ دیے جائیں۔