کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ میں آئین سے متصادم سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ بنانے کے خلاف سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کی قیادت میں پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم پاکستان کے ایم پیز نے سندھ اسمبلی سے عدالت عظمیٰ کراچی رجسٹری تک
ریلی نکالی اور پرامن مظاہرہ کیا۔ اراکین اسمبلی نے بلدیاتی ایکٹ میں کی گئی نئی ترامیم کو رد کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ انہوں نے چیف جسٹس پاکستان سے درخواست کی کہ وہ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ء کے خلاف پاکستان تحریک انصاف اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی جانب سے الگ الگ دائر کی گئی آئینی درخواستوں پر ہنگامی بنیادوں پر سماعت کریں اور مقدمات کا فیصلہ کیا جائے تاکہ سندھ میں بلدیاتی نظام اپنے آئینی اختیارات اور فرائض حاصل کرکے عوام کی خدمت کر سکے۔ قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ نے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 اور اس کے بعد ایکٹ میں کی گئی ترامیم کو آئین پاکستان کی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ اس ایکٹ نے مقامی حکومتوں کو آئینی حقوق اور اختیارات سے محروم کر دیا ہے جس کی ضمانت آئین کے آرٹیکل 140-A۔ 7، 8 اور 32 کے تحت دی گئی ہے۔ حلیم عادل نے کہا کہ پی ٹی آئی نے چند سال قبل سپریم کورٹ میں آئینی پٹیشن دائر کی تھی جس میں سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ء کو چیلنج کیا گیا تھا اور اس درخواست میں چیئرمین عمران خان اور سیکرٹری جنرل اسد عمر درخواست گزار تھے۔ تاہم یہ درخواست اب تک عدالت عظمیٰ میں ہے اور ایم کیو ایم کی اسی طرح کی درخواست بھی زیر التوا ہے۔