جاپان کو سمندری ماحول اور انسانی صحت کے لیے ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنا چاہیے ،چینی وزارت خارجہ

320

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چا لی جیان نے کہا ہے کہ فوکوشیما سے جوہری آلودہ پانی کا اخراج جاپان کا نجی معاملہ نہیں ہے اور نہ ہی اسے جاپان کی صوابدید پر چھوڑا جا سکتا ہے۔ پریس کانفرنس میں انہوںنے اس بات کا اعادہ کیا کہ جاپان کو سمندری ماحول اور انسانی صحت کے لیے ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنا چاہیے اور جوہری آلودہ پانی کے سمندر میں اخراج کے غلط فیصلے کو منسوخ کرنا چاہیے۔رپورٹس کے مطابق جاپانی سمندری تحقیقی ادارے کے ڈائریکٹر یوچیرو کماموٹو کی جانب سے جاری کردہ تحقیقی نتائج میں بتایا گیا ہے کہ 2011 میں فوکوشیما کے جوہری حادثے کے باعث سمندر میں بہنے والا تابکار مادہ آٹھ سالوں میں بحر آرکٹک تک پہنچ چکا ہے۔ چا لی جیان نے کہا کہ جاپانی اسکالرز کے تحقیقی نتائج اس حقیقت کو واضح کرتے ہیں کہ فوکوشیما جوہری پاور پلانٹ کے حادثے سے جو تابکار مواد خارج ہوا ہے وہ بحرالکاہل اور آرکٹک سمندروں تک پھیل چکا ہے اور اس کا دائرہ کار مزید وسیع ہونے کا خدشہ ہے۔اگر جاپان اپنے منصوبے پر عمل کرتے ہوئے 1.2 ملین ٹن سے زائد فوکوشیما جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں خارج کرتا ہے تو اس کے اثرات عالمی و علاقائی سمندری ماحول پر مرتب ہوں گے ۔