تیمر گرہ / لاہور(نمائندگان خصوصی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں گیس نہیں پی ٹی آئی کی حکومت ختم ہو رہی ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری کے ستائے عوام نااہل حکمرانوں کو مزید برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں۔ حکمرانوں نے ساڑھے 3 سال میں اپنے لیے خود گڑھا کھودا۔ قوم کو جھوٹے وعدوں اور دعوئوں پر ٹرخایا گیا۔ وزیراعظم مسلسل ریاست مدینہ کا نام لے کر عوام کے جذبات سے کھیلتے رہے۔ حکمرانوں نے اب تک ایک قدم بھی ملک کو اسلامی فلاحی ریاست میں تبدیل کرنے کے لیے نہیں اٹھایا۔ سودی اور سرمایہ دارانہ معیشت کے ہوتے ہوئے مدینے کی ریاست کیسے بن سکتی ہے۔ اسٹیٹ بینک آئے روز شرح سودمیں اضافہ کر دیتا ہے۔ حکمرانوں نے ملک کو آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا۔ مافیاز وزیراعظم کے اردگرد بیٹھے ہیں۔ کرپشن اور بیڈ گورننس عروج پر ہے۔ پی ٹی آئی کے دور میں ملک کی نظریاتی اساس پر حملے ہوئے۔ سیکولر اور دین بیزار طبقہ پوری شدت سے معاشرے پر حملہ آور ہے۔ پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں، اہل اور صالح قیادت درکار ہے۔ سالہاسال سے ملک کے ریسورسز کو لوٹنے والوں کا یوم حساب قریب آ گیا ہے۔ لوگ جوق در جوق جماعت اسلامی کی صفحوں میںشامل ہو رہے ہیں۔ عوام بلدیاتی انتخابات اور آئندہ الیکشن میں جماعت اسلامی پر اعتماد کریں۔ اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان کو اس کی حقیقی منزل دلائیں گے۔ اقتدار میں آ کر عوام کے دیرینہ مسائل حل کریں گے اور کرپٹ عناصر کا کڑا احتساب ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے تیمر گرہ دیرپائیں میں تحریک انصاف کے بانی رکن اور منتخب صوبائی جوائنٹ سیکرٹری ملک رحمن اللہ ایڈووکیٹ کی جماعت اسلامی میں شمولیت کے موقع پر ہونے والے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی ضلع دیرپائیں اعزاز الملک افکاری بھی اس موقع پر موجود تھے۔ امیر جماعت نے ملک رحمن اللہ ایڈووکیٹ کو جماعت اسلامی میں شمولیت پر مبارکباد دی اور اس عہد کا اعادہ کیا کہ جماعت سے وابستہ ہر فرد پوری توانائی پاکستان کو اسلامی فلاحی معاشرے میں تبدیل کرنے کے لیے صرف کرے گا۔ قبل ازیں سراج الحق نے خواتین کنونشن سے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر انھوں نے زور دیا کہ جماعت اسلامی کی خواتین دین کا پیغام گھر گھر پہنچائیں۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں دین بیزار اور سیکولر طبقے کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے خواتین اپنا کردار ادا کریں۔ عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ حکومتی وزرا میں اہلیت اور وژن کی کمی ہے۔ ملک میں نہ گیس ختم ہورہی ہے اور نہ ہی ہمیں وسائل کی قلت کا سامنا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو 4 موسموں، بہترین اور زرخیز زمین، بندرگاہوں اور معدنیات کے ذخائر سے نوازا ہے۔ پاکستان کے 22کروڑ عوام محنتی اور جفاکش ہیں، ملک کے نوجوان باصلاحیت اور پڑھے لکھے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک کے وسائل پر قابض اشرافیہ سے جان چھوٹے اور اہل اور ایماندار لوگ آگے آ کر عنان اقتدار سنبھالے۔ انھوں نے کہا کہ عوام کو جاگیرداروں اور وڈیروں سے نجات حاصل کرنے کے لیے پرامن جمہوری جدوجہد کرنا ہو گی، جس کے لیے جماعت اسلامی کا پلیٹ فارم سب سے بہتر ہے۔ جماعت اسلامی سے وابستہ افراد نے مختلف شعبوں میں خدمات سرانجام دیں اور اہلیت اور کارکردگی کی مثالیں قائم کیں۔ پی ٹی آئی ساڑھے 3 سال سے جبکہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے ماضی میں مسلسل اقتدار کے مزے لیے، مگر ڈیلیور کرنے میں ناکام ہوئیں۔ اب عوام کے پاس واحد آپشن جماعت اسلامی ہے۔ تینوں بڑی جماعتیں جاگیرداروں اور وڈیروں کے کلب ہیں جنھیں غریبوں کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ملک کا جو حال کیا ہے اس کا رونا گوادر سے لے کر پشاور تک ہر شخص رو رہا ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم کے اعلانات کے باوجود اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کوئی کمی نہیں ہوئی۔ وزیراعظم کا ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ وفا نہ ہو سکا۔ لاکھوں گھر تعمیر کرنے کا اعلان ہوا، مگر ایک شخص کو چھت فراہم نہیں کی گئی۔ انھوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ عوام متحد ہو کر جماعت اسلامی کا دست و بازو بنیں۔