عالمی طاقتیں پابندیاں ہٹانے کا عزم کریں تو جوہری معاہدہ ہوسکتا ہے‘ ایران

442

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کا کہنا ہے کہ امریکا اور دیگر عالمی طاقتیں پابندیاں ہٹانے کا عزم کریں تو جوہری معاہدہ ہوسکتا ہے‘عالمی طاقتوں سے جوہری معاہدے کیلئے ہم نے تجاویز پیش کیں جو ہماری کا سنجیدگی ہے‘ایران کو 40 سال سے مسائل کا سامنا ‘ع لاقائی تجارت میں ایران کا حصہ بہت کم ہے‘ ایران کا حصہ ان ممالک میں بھی کم ہے جہاں بہت زیادہ تجارت ہوتی ہے‘ عراق اور شام جسیے ممالک کے ساتھ ہماری تجارت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق تہران میں غیر ملکی سفرا اور سفارتی نمائندوں سے ملاقات کے دوران ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایران کو گزشتہ 40 سال سے مسائل کا سامنا ہے، لاقائی تجارت میں ایران کا حصہ بہت کم ہے۔ ایران کا حصہ ان ممالک میں بھی کم ہے جہاں بہت زیادہ تجارت ہوتی ہے، عراق اور شام جسیے ممالک کے ساتھ ہماری تجارت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ایران کے صدر نے جوہری معاہدے سے متعلق کہا کہ عالمی طاقتوں سے جوہری معاہدے کے لیے ہم نے تجاویز پیش کیں جو کہ ہمارہ سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔ امریکا اور دیگر عالمی طاقتیں ایران سے پابندیاں ہٹانے کا عزم کریں تو جوہری معاہدہ ہوسکتا ہے۔ابراہیم رئیسی نے کہا کہ اگر ایران پابندیوں کو برقرار رکھنے اور بڑھانے سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔دوسری جانب دنیا کے 7 دولت مند ملکوں کے بلاک ’جی سیون‘ نے کہا ہے کہ ایران اپنی جوہری توسیع کو فوراً روک دے اور اس موقع کا معاہدہ کرنے کے لیے استعمال کرے، جو اب بھی ممکن ہے۔واضح رہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی کوشش کے لیے گزشتہ ہفتے ویانا میں دوبارہ مذاکرات ہوئے تھے۔