پاکستان ٹیسٹ کرکٹ میں کھویا ہوا مقام حاصل کرنے کیلئے کوشاں،رواں سال قومی ٹیم کی طویل فارمیٹ میں کارکردگی شاندار رہی۔رواں سال قومی کرکٹ ٹیم نے مجموعی طور پر 9میچز میں 7فتوحات حاصل کیں۔جنوبی افریقہ، زمبابوے اور بنگلادیش کو کلین سوئپ کیا،بیٹرز میں عابد علی 695رنز کے ساتھ سرفہرست رہے،سب سے کامیاب بولر شاہین شاہ آفریدی نے 47شکار کیے۔رواں سال شروع ہونے سے قبل ہی پاکستان دورئہ نیوزی لینڈ میں دسمبر میں کھیلا جانے والا پہلا ٹیسٹ101رنز سے ہارچکا تھا، طویل عرصے بعد جنوبی افریقی ٹیم آئی تو گرین کیپس نے پہلے ٹیسٹ میں فتح پائی، فواد عالم کی سنچری اور اسپنرز کی کارکردگی کام آگئی۔ٹیم نے دوسرے میچ میں فتح کے ساتھ کلین سوئپ مکمل کیا،حسن علی کی میچ میں 10وکٹوں اور محمد رضوان کی تھری فیگر اننگز، بابر اعظم اور فہیم اشرف کی ففٹیز کا اہم کردار رہا،ہرارے میں پہلے ٹیسٹ میں فواد عالم کی سنچری، دوسرے میں عابد علی کی ڈبل سنچری یاد گار رہی، پیسرز اور اسپنرز کی عمدہ بولنگ نے بھی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔پاکستان نے پہلا میچ اننگز اور 116، دوسرا اننگز اور 147رنز سے جیتا، دورئہ ویسٹ انڈیز کے پہلے ٹیسٹ میں ایک وکٹ سے شکست ہوئی، شاہین آفریدی کی8وکٹیں کسی کام نہ آئیں، دوسرے لواسکورننگ میچ میں فواد عالم کی سنچری نے پاکستان کو حوصلہ دیا، شاہین کی میچ میں 10وکٹوں کی بدولت مہمان ٹیم نے 109رنز سے فتح پائی۔رواں ماہ دورہ بنگلادیش میں پاکستان نے اوپنرز عابد علی اور عبداللہ شفیق کی عمدہ کارکردگی، شاہین شاہ آفریدی اور حسن علی کی تباہ کن بولنگ کی بدولت 8وکٹ سے فتح پائی،دوسرے بارش زدہ میچ میں اننگز اور 8رنز کی فتح میں ساجد خان کی 12وکٹوں،بابر اعظم، اظہر علی، فواد عالم اور محمد رضوان کی ففٹیز کا کردار رہا۔یوں سال بھر میں پاکستان نے 9میچز کھیلے اور7میں فتح پائی،جنوبی افریقہ، زمبابوے اور بنگلادیش کو کلین سوئپ کیا،بیٹرز میں عابد علی 695رنز کے ساتھ سرفہرست رہے،سب سے کامیاب بولر شاہین شاہ آفریدی نے 47شکار کیے۔