بیجنگ (صباح نیوز)چینی صدر شی جن پنگ نے کہاہے کہ عالمی گورننس کے نظام میں اصلاحات ناگزیرہے، بین الاقوامی امور میں ترقی پذیر ممالک کو مزید نمائندگی دی جانی چاہیے۔امپیریل سپرنگز عالمی فورم 2021ء سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج کی دنیا میں انسانوں کو بے شمار غیر معمولی بحرانوں کا سامنا ہے ، لامتناہی عالمی مسائل اور چیلنجز کے تناظر میں ہمیں کھلے پن، رواداری، مشاورت اور تعاون پر قائم رہنا چاہیے، کثیرالجہتی کو برقرار رکھنا چاہیے ۔شی جن پنگ کے بقول کثیرالجہتی کا نچوڑ یہی ہے کہ عالمی امور مشاورت سے چلائے جاتے ہیں اور دنیا کا مستقبل اور تقدیر تمام ممالک کے ہاتھوں میں ہو، چین کا کثیرالجہتی کی حمایت کا عزم تبدیل نہیں ہوگا اور چین انسانی تہذیب کی ترقی میں مزید اپنی دانش اور قوت فراہم کرے گا۔چینی صدرنے تھائی لینڈ کے بادشاہ وجیرالونگ کورن کو قومی دن کے موقع پر مبارکباد دی ہے۔انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ چین اور تھائی لینڈ بہترین دوست اور ہمسایے ہیں ، حالیہ برس میں دونوں ممالک کے تعلقات ہموار طور پر پروان چڑھے ہیں اور “بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر کے ٹھوس نتائج برآمد ہوئے ہیں، وبائی صورتحال کے تناظر میں دونوں ممالک نے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تعاون کیا ہے ، مشترکہ طور پر اقتصادی بحالی کو فروغ دیا ہے اور اچھے نتائج حاصل کیے گئے ہیں۔ صدر شی جن پنگ نے مزید کہا کہ میں چین اور تھائی لینڈ کے تعلقات کی ترقی کو بہت اہمیت دیتا ہوں، اور تھائی بادشاہ کے ساتھ مل کر اسٹریٹجک باہمی اعتماد کو گہرا کرنے، روایتی دوستی کو مضبوط بنانے اور مشترکہ طور پر دو طرفہ تعلقات کو اعلیٰ درجے پر لے جانے کا خواہاں ہوں ، جس سے دونوں ممالک کے عوام کو وسیع ترین فوائد حاصل ہوں گے اور علاقائی اور عالمی امن و ترقی میں نئی شراکت ممکن ہو سکے گی۔