ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کا عزم کیا ہے

572

اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا نے ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے پاس کبھی بھی جوہری ہتھیار نہیں ہوں گے۔

یہ ہمارا عہد ہے۔”جیوش کرانیکل” اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس سروس “موساد” گذشتہ اپریل میں نتنز ری ایکٹر میں سینٹری فیوجز کو دھماکہ خیز مواد سے اڑانے کے لیے ایرانی سائنسدانوں کی خدمات حاصل کی تھیں۔ لیکن اخبار نے کہا کہ ایرانی سائنسدانوں کا خیال تھا کہ وہ بین الاقوامی اپوزیشن گروپوں کے لیے کام کر رہے ہیں۔ اسرائیل کے لیے نہیں۔

انگریزی زبان میں نشر ہونے والے اخبار جیوش کرونیکل نے کہا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس سروس “موساد” نے گذشتہ اپریل میں نتنز میں ایرانی جوہری تنصیب پر بم حملے کے لیے ایرانی سائنسدانوں کی ایک ٹیم کو بھرتی کیا تھا۔لندن سے شائع ہونے والے اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ موساد نے 10 ایرانی سائنسدانوں سے رابطہ کیا اور انہیں گذشتہ اپریل میں وسطی صوبے اصفہان کے علاقے نتنز میں A1000 زیر زمین سینٹری فیوج ہال کو تباہ کرنے پر آمادہ کیا۔لیکن اخبار نے کہا کہ ایرانی سائنسدانوں کا خیال تھا کہ وہ بین الاقوامی اپوزیشن گروپوں کے لیے کام کر رہے ہیں اسرائیل کے لیے نہیں۔

اخبار نے اس آپریشن کی کچھ تفصیلات ظاہر کیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ کچھ دھماکہ خیز مواد سائنسدانوں کے خاموشی سے جمع کرنے کے لیے ڈرون کے ذریعے گرایا گیا تھا جب کہ دیگر کو کیٹرنگ ٹرک پر لنچ بکس میں سمگل کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بم حملہ کے بعد ہونے والی تباہی ایرانی قیادت کی اعلیٰ سطح پر افراتفری کا باعث بنا۔اس نے دعویٰ کیا کہ دھماکے نے نتنز میں 90 فیصد سینٹری فیوجز کو سبوتاڑ کر دیا۔ جوہری بم کی طرف پیش رفت میں تاخیر ہوئی اور یہ سہولت نو ماہ تک بند رہی۔

اسرائیل نے واضح طور پر ایرانی تنصیب پر بمباری کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔لیکن سابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اس وقت اسرائیل پر باضابطہ طور پر الزام لگایا تھا کہ وہ اس “تخریب کاری” کا ذمہ دار ہے۔