لاہور( نمائندہ جسارت) سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے کہا ہے کہ ’’گوادر کو حق دو تحریک‘‘ کو چین اور پاکستان کے مابین غلط فہمیاں پیدا کرنے کے لیے پروپیگنڈا ہو رہا ہے۔ یہ الزام کہ ساحلی علاقے میں چین سے آ کر لوگ مچھلی پکڑ رہے ہیں اور گوادر کے مقامی ماہی گیروں کو اس کی اجازت نہیں، میں کوئی صداقت نہیں۔ گوادر تحریک کو سی پیک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ مقامی آباد ی کو ان کے حقوق دیے جائیں۔ منصورہ سے جاری بیان میں امیرالعظیم نے کہا کہ گوادرکی تحریک کو سبوتاژ کرنے کے لیے طرح طرح کے شوشے چھوڑے جا رہے
ہیں۔ انھوں نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی کے علم میں کوئی ایسی بات نہیں آئی کہ گوادر میں مچھلی کے کاروبار میں چینی لوگ ملوث ہیں‘گوادر سمیت ملک میں ہر کاروبار پر مافیاز کا قبضہ ہے جب کہ عام افراد پر زندگی تنگ کر دی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ گوادر کی مقامی رہائشی کئی ہفتوں سے اپنے حقوق کے لیے مولانا ہدایت الرحمن کی سربراہی میں دھرنا دیے بیٹھے ہیں، مگر ان کی شنوائی نہیں ہو رہی۔ مکران ڈویژن میں لوگوں کو پانی اور کھانے پینے تک کی اشیا میسر نہیں۔ ایک قسم کا مافیا سمندر میں بڑے ٹرالروں کے ذریعے مچھلی کا شکار کر رہا ہے جب کہ مقامی ماہی گیر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے مچھلیاں نہیں پکڑ سکتے۔ حکمران بتائیں کہ انھوں نے گوادر میں کس مافیا کو مچھلی کے شکار کی اجازت دی ہے۔ انھوں نے کہا کہ گوادر کے عوام کو ان کا حق دیا جائے اور ان پر کاروبار کے دروازے بند نہیں ہوناچاہیے۔ جماعت اسلامی معاشرے کے مجبور اور پسماندہ طبقات کے لیے اپنی جدوجہد پر کبھی کمپرومائز نہیں کرے گی۔ پاکستان کو اسلامیان پاکستان کی مدد سے فلاحی ریاست بنائیں گے