سکھر،بنیادی و بلدیاتی مسائل کے حل کیلئے سماجی تنظیمیں متحرک

198

سکھر (نمائندہ جسارت)بنیادی و بلدیاتی مسائل کے حل کیلیے سماجی تنظیمیں متحرک ہو گئی ، جناح ویلفیئر اور جے یو پی کے زیر اہتمام ہاتھوں میں برتن اٹھا کر منتخب نمائندگان و سرکاری افسران کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ، نعرے بازی ، حکومت سندھ بالخصوص سکھر کے عوامی نمائندگان شہریوں کو بنیادی و بلدیاتی حقوق فراہم کرنے میں ناکام ہے ، سندھ کا تیسرا بڑا شہرمسائلستان بنتا جا رہا ہے، مذکورہ رہنماؤں کا بالا حکام سے نوٹس لیکر شہریوں کو ان کے جائز حقوق فراہمی کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق شہریوں کے بنیادی و بلدیاتی مسائل کے حل کیلیے جنا ح ویلفیئر ایسوسی ایشن اور جے یو پی سکھر کے زیر اہتمام شہریوں، سماجی رہنما?ں کی کثیر تعداد نے ہاتھوں میں برتن اور تحریری پلے کارڈ اٹھاکر احتجاجی مظاہرہ کیا اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلیے فلگ شگاف نعریبازی کی مظاہرے کی قیادت جناح ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر اصلاح الدین شیخ ، جے یو پی کے صوبائی رہنما مشرف محمود قادری و دیگر کر رہے تھے جبکہ مظاہرے میں ڈاکٹر سعید احمد اعوان ، بشیر احمد منگھٹار ، خیر محمد قریشی ، وقار الدین شیخ نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر مذکورہ رہنمائوں نے حکومت سندھ سمیت صوبائی وزیر بلدیاتی ، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ ، کمشنر سکھر ، ڈپٹی کمشنر سکھر ، ایڈمنسٹریٹر سکھر ، میونسپل کمشنر سمیت محکمہ پبلک ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے انجینئر اور عملے کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ بالخصوص سکھر کے عوامی نمائندگان شہریوں کو بنیادی و بلدیاتی حقوق فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام نظر آتے ہیں ، سندھ کا تیسرا بڑا شہرمسائلستان بنتا جا رہا ہے لیکن نمائندگان سمیت افسران کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگ رہی ہے ، شہر کے تجارتی و رہائشی علاقے گندگی کے ڈھیر بن گئے ہیں ، آئے روز نکاسی آب مفلوج ہوجانے کی وجہ سے شہر کے بیشتر علاقے گندے پانی میں ڈوب جاتے ہیں ، شکایات کے باوجود شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ، دریائے سندھ کیساتھ شہر آباد ہے لیکن شہری پینے کے صاف پانی سے محروم زندگی بسر کر رہے ہیں ،شہری مسائل کے حل کیلیے ہم نے ہر فورم پر آواز بلند کی ہے اور ہمیشہ کرتے رہے گے انتہائی افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ شہری مسائل کے حل کیلیے جب بلدیہ اعلیٰ سکھر کے دفتر جاتے ہیں تو وہ محکمہ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے پاس جانے کو کہتا ہے اور جب شہری محکمہ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے پاس جاتا ہے تو وہ بلدیہ اعلیٰ سکھر کے دفتر جانے کو کہتا ہے لیکن مسائل حل نہیں کیے جاتے ایسا لگتا ہے کہ جان بوجھ کر شہر کو تباہ و برباد کیا جا رہا ہے ، شہری اپنے حقوق کیلیے بیدار ہو چکے ہیں اور ان شاء اللہ عوام مسائل کے حل اور انہیں ہر ممکن بلدیاتی و بنیادی سہولیات کیلیے اگر منتخب نمائندگان کے گھروں اور سرکاری دفاتروں کو گھیرائو بھی کرنا پڑا تو ضرور کریں گے۔ مذکورہ رہنمائوں نے چیف جسٹس آف پاکستان ، وزیر اعلیٰ سندھ ، صوبائی وزیر بلدیات سمیت دیگر بالا حکام سے سکھر کے شہریوں کو درپیش مشکلات کا نوٹس لیکر شہریوں کو ہر ممکن بنیادی و بلدیاتی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔