اسلام آباد (صباح نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتا صحافی و بلاگر کے کیس میں وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری اور سیکرٹری داخلہ کو یکم دسمبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافی و بلاگر مدثر نارو کی بازیابی کے کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل متاثرہ فیملی کی وزیراعظم اور کابینہ سے ملاقات کا وقت نہ بتا سکے جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایک بڑے آدمی کا بیٹا غائب ہوتا تو ریاست کا رد عمل کچھ اور ہوتا، اس کورٹ نے صرف یہ آرڈر کیا کہ وزیراعظم اور کابینہ سے متاثرہ فیملی کی ملاقات کا وقت بتائیں، اگر کوئی شہری لاپتا ہو جائے تو یہ انتہائی سنگین جرم ہے، یہ تو کوئی طریقہ نہیں کہ متاثرہ خاندان کمیشن کے پاس مارے مارے پھریں۔ عدالت نے وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری اور سیکرٹری داخلہ کو یکم دسمبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کردی۔