میرپورخاص(نمائندہ جسارت)سندھ میں خواتین محفوظ نہیں ہیں ،روزانہ بچے قتل ہورہے ہیں سندھ کو تباہ کرنے میں پیپلزپارٹی کا کردار ڈکٹیٹرز سے زیادہ ہے ، سندھ کے عوام وفاقی کی مہنگائی کی چکی اور سندھ میں بدحالی کی چکی میں پس رہے ہیں ، پرویز مشرف اور ضیاالحق کے دور میں اتنی معیشت تباہ نہیں ہوئی جتنی اب ہوئی ہے ،پی ٹی آئی کی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ نے سندھ زرداری کو پٹے پر دے دیا ہے ،وفاقی یا سندھ حکومت کی سپورٹ کرنے والوں کو اپنا ہاتھ اب کھینچ کر ان سے لاتعلقی کا اعلان کرنا چاہیے۔ یہ بات قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایا ز لطیف پلیجو نے میرپورخاص پر یس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ایا ز لطیف پلیجو نے کہا کہ حکمران کہتے ہیں کہ ہم کسی سے ڈکٹیشن نہیں لے گے نیا پاکستان بنائے گے خوشحالی لائیں گے کروڑوں نوکریاں دیں گے یہ داستان سناتے سناتے وفاقی حکومت نے ایسا حشر کر دیا ہے کہ گزشتہ سات دائیوں میں کبھی ورلڈ بینک کی آئی ایم ایف کی اتنی جرأت نہیں ہوئی کہ پاکستان کو اس طرح ڈکٹیٹ کرتی جس طرح اب کررہی ہے ایف اے ٹی ایف اور گرے لسٹ سے اس طرح عوام کو ڈرایا جاتا ہے جس طر ح بچوں کو بچپن میں جن بھوتوں سے ڈرایا جاتا ہے امریکا اور یورپ کے دوسرے ممالک کو خوش کرتے کرتے پاکستان کی معیشت کا جنازہ نکال دیا ہے لوگ خودکشی کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں دیگر ممالک ترقی کررہے ہیں مگر ہم دوسروں کی پالیسی پر چلنے کی وجہ سے پیچھے ہیں سندھ میں ناظم جوکھیو سمیت خواتین کو بے دردی سے قتل کر دیا جاتا ہے اور بعد میں مقتولوں کے ورثا پر دبائو ڈال کر کیس ختم کر دیا جاتا ہے سندھ میں لاقانونیت عروج پر ہے سندھ میں جس کے پاس ایک ہزار ووٹ ہیں بھلے وہ قاتل ہے اسے حکمران بچائیں گے کیونکہ وہ حکومت کے لیے فائدہ مند ہے وفاق اور اسٹیبلشمنٹ نے سندھ زرداری کو پٹے پر دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معزز عدالت کا ہم احترام کرتے ہیں عدالتوں کے سامنے ہمارا سر نگوں ہے نسلہ ٹاور کو گرانے سے قبل وہاں کے مکینوں کو متبادل جگہ فراہم کی جاتی تو بہتر ہوتا اور نسلہ ٹاور کو کھڑا کرنے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اردو بولنے والے بھائیوں کو دیوار سے مت لگائے سندھیوں کو دیوار سے پہلے ہی لگا دیا گیا ہے سفید پوش غریب مڈل کلاس لوگ قسطوں میں پیسے دیکر گھر بناتے ہیں معزز عدالتوں کو چاہیے کہ سندھ اور وفاق کے جو افسران اس ٹاور کو بنانے کی اجازت دینے میں شامل ہیں ان سے نسلہ ٹاور کے مکینوں کو پیسے دلوائے تجاوزات کے نام پر ٹھیلے والوں کے چپرے گرائے جاتے ہیں مگر بااثر ہوٹل شادی ہالوں کو خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی ہے ۔ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ پاکستان میں پالیسی ساز اور ان کے بچے کما کر بھاگ جاتے ہیں باہر ممالک میں گھر نہیں بلکہ جزیرے خرید کر عیاشی کی زندگی گزارتے ہیں جبکہ سندھ ،پختون، پنجاجی، بلوچی اور اردو بولنے والوں سمیت دیگر زبانیں بولنے والے22کروڑ لوگوں کی زندگی تباہ کر دیتے ہیں ان پالیسی سازوں نے پاکستان کو مکمل طور پر ختم کرنے کی قسم کھا رکھی ہے ان پالیسی سازوں نے تین سالوں میں ملکی قرضہ چار گناہ بڑھا دیا ہے یہ پاکستان خیرخواہ نہیں ہے پالیسی بنائے کہ آئندہ کسی کے کام میں مداخلت نہیں کریں گے انتہا پسندی کو پھلنے پھولنے نہیں دے گے فرقہ واریت اور کرپشن کو ختم کرنا ہوگا۔ ایاز لطیف پلیجو کو پریس کلب آمد پر صدر پریس کلب راشد سلیم و دیگر نے سندھ کا روایتی تحفہ سندھی ٹوپی اور اجرک پیش کی۔