حکمران مسائل حل کرنے کے لیے سہ فریقی لیبر کانفرنس بلائیں ، چودھری یاسین

386

پاکستان ورکرز فیڈریشن سندھ نے پاکستان ورکرز فیڈریشن کے مرکزی نومنتخب جنرل سیکرٹری چودھری یاسین کو 23 نومبر کو ملیر کے ایک شادی ہال میں استقبالیہ دیا۔ جس میں سندھ بھر سے PWF سے ملحقہ رہنمائوں اور کارکنان نے شرکت کی۔
پاکستان ورکرز فیڈریشن کے مرکزی نومنتخب جنرل سیکرٹری اور CDA اسلام آباد CBA کے جنرل سیکرٹری چودھری محمد یاسین نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ مزدور مسائل حل کرنے کے لیے سہ فریقی لیبر کانفرنس بلائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ مشاورت سے کام کرکے مزدور مسائل حل کروانے پر توجہ مرکوز کریں گے اور وہ ذاتی و
گروہی مفادات سے بالاتر ہو کر محنت کشوں کی خدمت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب زندگی بہت مختصر ہے اس لیے زیادہ سے زیادہ مزدوروں کی خدمت کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزدور حقوق کے لیے کام کرنے سے اللہ تعالیٰ راضی ہوتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکمران لیبر قوانین پر عمل کروائیں اور فلاحی اداروں میں حقیقی رہنمائوں کو نمائندگی دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اداروں کی نجکاری کے خلاف تمام مزدور رہنما متحد ہو کر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ وہ بہت جلد لیبر کانفرنس بلائیں گے۔ چودھری یاسین نے کہا کہ وہ کورونا کی بیماری میں ICU میں داخل ہوگئے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے دوسری زندگی دے کر مزدوروں کی خدمت کرنے کا مزید موقع دیا ہے۔
وقار میمن
پاکستان ورکرز فیڈریشن کراچی کے جنرل سیکرٹری اور مرکزی جوائنٹ سیکرٹری وقار میمن نے اس موقع پر کہا کہ ٹھیکیداری نظام کی وجہ سے مزدور تحریک کمزور ہورہی ہے۔ مالکان کے وکیل عدالت میں بتاتے ہیں کہ متاثرہ مزدور ان کے کارخانہ کا ملازم نہیں بلکہ فلاں ٹھیکیدار کا ملازم ہے جس کی وجہ سے جبری برطرف ملازم داد رسی سے محروم ہوجاتا ہے۔ کارخانوں میں اگر ایک ہزار مزدور کام کرتے ہیں تو صرف 40 مزدور مستقل اور باقی ٹھیکیدار کے ملازم ہوتے ہیں جس کی وجہ سے یونین کا قیام بھی مشکل ہوگیا ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ادارے کی حدود میں کام کرنے والے تمام مزدور مستقل ملازم ہوتے ہیں لیکن مالکان عدالت کے فیصلہ پر عمل نہیں کرتے۔
موسیٰ خان
پاکستان ورکرز فیڈریشن کراچی کے صدر موسیٰ خان نے کہا کہ مالکان یونین کے قیام کو جرم قرار دیتے ہیں اور مزدور رہنمائوں کو بدمعاش کہتے ہیں۔ محکمہ محنت لیبر قوانین پر عمل نہیں کرواتا جس کی وجہ سے مزدور قانونی حقوق سے محروم ہیں۔ مزدور برادری اتحاد کی طاقت سے جدوجہد کرکے حکومت اور مالکان کو مجبور کرسکتے ہیں کہ مزدور مسائل حل کیے جائیں۔
اشفاق خانزادہ
پاکستان ورکرز فیڈریشن کراچی کے چیئرمین اشفاق خانزادہ نے کہا کہ مزدور کو حق مانگنے سے نہیں ملیں گے بلکہ حق تو چھینا جاتا ہے۔ مزدور اپنی حیثیت کو تسلیم کروائیں۔ پاکستان ورکرز فیڈریشن سندھ کے جنرل سیکرٹری اسد میمن نے کہا کہ مزدوروں کی تقسیم سے مالکان فائدہ اٹھاتے ہیں۔ مزدور متحد ہو کر مالکان کو حق دینے پر مجبور کرسکتے ہیں۔ پاکستان ورکرز فیڈریشن سندھ کے صدر حاجی غلام اصغر نے کہا کہ جدوجہد کی طاقت ہی مزدور مسائل کا حل ہے۔
شفیق غوری
سندھ لیبر فیڈریشن کے صدر شفیق غوری نے کہا کہ حکومت کم از کم اجرت کی ادائیگی کے قانون پر عمل کروانے کے لیے ٹاسک فورس بنائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاکستان اسٹیل کو بحال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بین الصوبائی کے قانون کا آجر غلط استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ورکرز فیڈریشن ایک جمہوری پارٹی ہے۔
شوکت علی انجم
پاکستان ورکرز فیڈریشن کے سیکرٹری تعلیم و تربیت شوکت علی انجم نے کہا کہ مزدور برادری عام انتخابات میں اپنی پسند کے امیدوار کو ووٹ دیں لیکن کسی سیاسی پارٹی کا دم چھلہ نہ بنیں۔ کیونکہ سیاسی پارٹیاں مزدوروں کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مزدور رہنمائوں کو تربیت دے۔ ان صلاحیتوں میں اضافہ کے ساتھ ساتھ ہم نے مزدور مسائل حل کروانے کے لیے سیاسی جدوجہد کی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ 1995ء سے پاکستان ورکرز فیڈریشن میں خدمت انجام دے رہے ہیں۔
رافعیہ پنور
پاکستان ورکرز فیڈریشن سندھ کی ڈپٹی جنرل سیکرٹری رافعیہ پنور نے کہا کہ محکمہ محنت کے ادارے مزدور مسائل حل کروانے میں اپنی ذمہ داریاں ادا کریں۔پروگرام کی جھلکیاں
PWF پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے PWF سندھ کے صدر حاجی غلام اصغر نے کیا۔ مزدور رہنما وقار میمن نے میڈیا کا شکریہ ادا کیا۔ اسٹیج پر بیٹھے ہوئے مہمانوں کو اجرک اور ٹوپی کا تحفہ پیش کیا گیا۔ ہوم بیسڈ ورکرز حیدر آباد کی رہنما عرفانہ جبار نے ترانہ سنایا۔ ’’زندگی بھیک میں نہیں ملتی‘‘۔ PWF سندھ کے رہنما محمد صالح ببر اور دیگر نے شرکت کی۔ پروگرام کے فرائض PWF سندھ کے پریس سیکرٹری نواز چانڈیو نے بحسن و خوبی انجام دیے۔ پروگرام مقررین کے علاوہ نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے سینئر نائب صدر ظفر خان، پاکستان ہوٹلز فیڈریشن کے رہنما غلام محبوب، K الیکٹرک کے رہنما اخلاق احمد، شفیع ترنگزئی اور دیگر،K الیکٹرک کے رہنما ریاض اعوان اور سلیم خالد، شلمبرجر پاکستان کے رہنما ملک عبدالحمید، محمد حنیف، محسن خان، محمد فرحان، شہزاد اور صابر بھٹی۔ NRL کے رہنما عبدالرحمن، سبحان داور، شمشاد احمد، دل نواز اور مقیم انصاری، ہینو پاک موٹرز کے رہنما ارشد خان، محمد وسیم، یوسف بلوچ، قاسم انور، ہاشم خان اور فیصل، پیکسار کے رہنما فرقان انصاری، منصور قریشی، سرفراز احمد، سید مظہر علی اور عثمان علی، میرٹ پیکیجنگ کے مسرور اور عامر، شاہین ائر پورٹ سروسز کے رہنما فیض محمد اور فضل حسین، پاکستان گم کے رہنما امام دین، ڈاڈیکس کے رہنما علی محمد جمالی اور عبدالرزاق کاچھیلو، Essicity کے رہنما ظاہر شاہ اور گل بخت شاہ اور دیگر یونینز نے شرکت کی۔