دادو(نمائندہ جسارت) نوشین کاظمی کی پراسرار موت کے واقعے کے خلاف سماجی تنظیم سندھ عوامی اور قوم پرست تنظیم جسقم کی جانب سے پریس کلب کے سامنے الگ الگ مظاہرے کیے گئے۔ مظاہرین نے لاڑکانہ میڈیکل کالج انتظامیہ خلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس موقع پر رہنماؤں آصف جمالی، غفار جمالی، راجا رفیق پنھور، مجیب پنھور سروان شیخ، وسیم کھوکھر اور جسقم کے خلیل زمان جمالی، منصور جمالی، امتیاز چانڈیو و دیگر نے کہاکہ نوشین کاظمی نے خودکشی نہیں کی اسے قتل کیا گیا ہے واقع پر والدین کے بھی شدید تحفظات ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ اپنی نااہلی چھپانے اور بدنامی سے بچنے کے لیے واقعے کو دبانے میں مصروف ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ جامعہ چانڈکا لاڑکانہ کی وائس مظاہرین نے مطالبہ کیا کے واقعے کی اعلیٰ سطح کی عدالتی تحقیقات کرا کر اصل حقائق سامنے لائے جائیں اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے تا کہ آئے روز بچیوں کے لاش ملنے کا سلسلہ بند ہو۔