کراچی (نمائندہ جسارت) عدالت عظمیٰ کراچی رجسٹری نے ملٹری لینڈ، تجوری ہائٹس، الباری ٹاور اور نسلہ ٹاور سے متعلق سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا‘ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالتی احکامات پر سیکرٹری ڈیفنس عدالت میں پیش ہوئے، جہاں ان کا کہنا تھا کہ تمام ملٹری لینڈ دفاعی اور جنگی مقاصد کے لیے استعمال کی جائے گی۔ عدالت نے سیکرٹری
دفاع کو اپنا موقف تحریری طور پر پیش کرنے کا حکم دیا‘ عدالت نے سیکرٹری دفاع کو 30 نومبر کو ایک بجے تک تحریری طور پر موقف پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم کے مطابق تحریری بیان میں ملٹری لینڈ کا استعمال اور اس کی بحالی سے متعلق بتایا جائے‘ الباری ٹاور کے حوالے سے جاری کیے گئے فیصلے میں عدالت نے آئندہ حکم تک بلڈر کو جائداد منتقلی سے روک دیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس اراضی کا تمام ریکارڈ پیش کریں۔ الباری ٹاور کے وکیل رشید اے رضوی نے تیاری کی مہلت طلب کی، ایک ماہ کے اندر الباری ٹاور اراضی کی ملکیت سے متعلق دستاویزات پیش کریں‘ تجوری ہائٹس کیس میں عدالت نے تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ تجوری ہائٹس کے وکیل نے ملبہ اٹھانے کے لیے20 دن کی مہلت مانگی ہے، عدالت نے تجوری ہائٹس کا ملبہ اٹھانے کے لیے20 روز کی مہلت دے دی۔ کمشنر کراچی عدالت کی جانب سے تجوری ہائٹس گرانے کے احکامات پر عملدرآمد کریں، تجوری ہائٹس کی زمین کا قبضہ کمشنر کراچی کے پاس رہے گا۔ نسلہ ٹاور گرانے کے حوالے سے عدالت عظمیٰ نے 26 نومبر کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نسلہ ٹاور گرانے کے لیے کمشنر کراچی کو2 سو مزدوروں کی جگہ 4 سو مزدور لگانے کی ہدایت کی گئی ہے‘ کمشنر کراچی نسلہ ٹاور کو گرانے کی کارروائی ایک ہفتے میں یقینی بنائیں‘ نسلہ ٹاور گرانے کے عمل کو محفوظ بھی بنایا جائے۔
عدالت عظمیٰ