چین کے وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ نے بیجنگ میں 13ویں ایشیا یورپ سربراہی اجلاس کے غیر رسمی اجلاس میں شرکت کی ۔انہوں نے بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر مختلف ممالک کے رہنماں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔اس ویڈیو اجلاس کی صدارت کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہن سین نے کی ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ ایشیا-یورپ اجلاس ،ایشیا اور یورپ کے درمیان سب سے بڑا بین الحکومتی فورم ہے جس کے 53 اراکین دنیا کی کل آبادی کا تقریبا 60 فیصد، دنیا کے مجموعی اقتصادی حجم کا نصف اور دنیا کی کل تجارت کا تقریبا70 فیصد ہیں جن کے بے حد اہم بین الاقوامی اقتصادی اور سیاسی اثر ات مرتب ہوتے ہیں . چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے ایشیا اور یورپ میں دوستی اور تعاون کا پل بنانے کی تجویز پیش کی۔ اس وقت ایشیائی اور یورپی ممالک اس وبا کے چیلنج سے نمٹنے اور معاشی بحالی کو فروغ دینے جیسے اہم مسائل کا سامنا کر رہے ہیں، انہیں مشکلات پر قابو پانے کے لیے نہ صرف عزم اور حوصلہ چاہیے بلکہ اتحاد اور تعاون پر بھی عمل پیرا ہونا چاہیے . انہوں نے کہا کہ ہمیں آزاد تجارت برقرار رکھنی چاہیے اور عالمی صنعتی چین، سپلائی چین کے استحکام اور ہموار بہا کو برقرار رکھنا چاہیے۔ جامع علاقائی اقتصادی شراکت داری کا معاہدہ (RCEP) اگلے سال طے شدہ منصوبے کے مطابق نافذ العمل ہوگا اور علاقائی اقتصادی بحالی کو نئی تحریک فراہم کرے گا۔