پاکستان کے معروف شاعر فیض احمد فیض کی کتاب نسخہ ہائے وفا چینی زبان میں شائع ہو گئی،
کتاب کا ترجمہ نامور چینی شاعرپروفیسرچنگ شی شوان نے کیا اور چینی زبان میں کتاب کی تقریب رونمائی پاکستانی سفارتخانے میں ہوئی ۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پاکستان کے معروف شاعر فیض احمد فیض کی کتاب نسخہ ہائے وفا کا ترجمہ پروفیسرچنگ شی شوان نے کیا ہے، جن کا قلمی نام انتخاب عالم اور وہ نامور چینی شاعر، مترجم اور اردو ادب کے نقاد ہیں۔ فیض احمد فیض کی شاعری کے مکمل مجموعہ نسخہ ہائے وفا کے چینی ترجمہ کی رونمائی کے لیے بیجنگ میں پاکستان کے سفارت خانہ میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اس کتاب کو رواں سال پاکستان اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کی یاد میں خصوصی طور پر لانچ کیا گیا تھا۔ تقریب میں اعلی چینی حکام، ماہرین تعلیم، مشن افسران اور میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔ فیض احمد فیض کی صاحبزادی محترمہ سلیمہ ہاشمی نے تقریب میں شرکت کی۔
انہوں نے نسخہ ہائے وفا کا ترجمہ کرنے پر پروفیسرچنگ کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور امید ظاہر کی کہ اس سے پاکستان اور چین کے درمیان ثقافتی اور ادبی روابط مزید گہرے ہوں گے۔ پروفیسرچنگ نے فیض احمد فیض کی مثالیت پسندی اور شاعرانہ صلاحیتوں کو شاندار خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ فیض کی چین کے ساتھ خصوصی وابستگی تھی جس کی عکاسی 1956 میں چین کے دورے کے دوران لکھی گئی تین جذباتی نظموں سے ہوتی ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پروفیسرچنگ نے امید ظاہر کی کہ نوجوان چینی نسل اردو ادب میں گہری دلچسپی ظاہر کرے گی اور دونوں ممالک کے درمیان مزید ادبی روابط کے فروغ کے لیے کوششیں کرے گی۔ اس موقع پر سفیر معین الحق نے کہا کہ فیض احمد فیض چین کے دوست اور خیر خواہ تھے۔ چین میں اردو ادب کو متعارف کرانے کے لیے پروفیسرچنگ شی شوان کی زندگی بھر کی کوششوں کو سراہتے ہوئے سفیر نے کہا کہ پروفیسرچنگ جیسے دانشوروں کی کاوشوں کی وجہ سے چین میں اردو ادب کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سفیر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستانی سفارت خانہ دونوں ممالک کے ادبی کاموں کے چینی اور اردو زبانوں میں باہمی ترجمے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ یہ شاعر سے ان کی محبت، اردو شاعری سے محبت اور پاک چین دوستی سے محبت کا کام ہے۔ پروفیسرچنگ نے ہمارے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ چین میں اردو زبان کو فروغ دینے میں ان کی خدمات بہت زیادہ ہیں اور یہ انمول ہے۔
لہذا مجھے بہت خوشی ہے کہ اس سال جب ہم اپنے سفارتی تعلقات کی 70 ویں سالگرہ منا رہے ہیں، ہم پاکستانی عظیم شاعر کا یہ ترجمہ شائع کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ پاکستان میں چین کے سابق سفیر مسٹر لو شولن نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے فیض احمد فیض کی شاعری اور اردو ادب کی ترقی میں اس کے تعاون کو سراہا۔ بیجنگ فارن اسٹڈیز یونیورسٹی میں اردو زبان کی پروفیسر محترمہ زو یوان نے فیض کی شاعری پر مقالہ پڑھا اور سفارت خانے کے افسران نے ان کی مشہور نظمیں سنائیں۔